موجودہ وقت میں عوامی نظام تقسیم ( پی ڈی ایس) کے تحت خاص طور پر فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے گاوں مانڈ اسٹور کے گوداموں میں 6 ملین ٹن اناج کے موجود ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے ۔
جب کہ حکومت کے ہدایت کے بعد پہلے ہی تین ما ہ راشن رقسیم کیا گیا ہےجب کہ ابھی بھی اناج کی کوئی کمی نہیں ہے ۔
منڈ گاوں کے گودام میں 6 ملین ٹن سے زیادہ اناج ہونے کی وجہ سے بفر اسٹاک کی صورت میں تین گنا زیادہ ہے ۔
ایف سی آئی کے عہدیدار نے بتایا کہ روزانہ 45 ٹرکوں میں اناج بھر 4 اضلا ع رامبن،ڈوڈا ،کشتواڑہ اور ادھمپور بھیجا جا رہا ہے ۔اسی طرح فوجیوں کو بھی یہیں سے چاول اور گیہوں بھی بھیجی جا تی ہے ۔
لوگوں کے درمیان چل رہے افواہوں کا جواب فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی ادھمپور اکائی نے دیا ہے ۔
در اصل لاک ڈاون کے نفاذ کے دوران لوگوں یہ احساس نہ ہو کہ حکو مت کے پاس راشن کی دستیابی نہیں ہے ۔اس لے کر فوڈ کارپوریشن آف انڈیاکی ادھمپور سیکشن نے بتایا کہ وہ اپنے مانڈ اسٹور سے 4 اضلاع جن میں ڈوڈا،کشتواڑہ،رامبن اور ادھمپور کے ساتھ ساتھ بھارتی فوجیوںکو بھی راشن مہیا کرا یا جا رہا ہے ۔
ایف سی آئی عوامی نظام تقسیم کے تحت اپنے مانڈ گودام میں 6 ملین ٹن راشن کے اسٹاک ہے ۔ جسے عوام میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔
ایف سی آئی نے یہ بھی کہا کہ روزانہ 45 ٹرکوں میں 4 اضلاع کے علاوہ فوجیوں کو بھی راشن پہنچایا جا رہا ہے ۔ ان کے مطابق اگر لاک ڈاون کی مدت میں مزید توسیع کی جا تی ہے تو بھی راشن کی کمی نہیں ہوگا-