سری نگر کے مضافاتی علاقہ باغات برزلہ میں جمعہ کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے جمعے کو سرینگر کے باغات برزلہ میں تعینات پولیس کی ایک پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی اہلکاروں کو فوری طور علاج و معالجے کے لئے برزلہ میں ہی واقع ہڈیوں کے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ وہاں سے ایک پولیس اہلکار سہیل احمد کو شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال (ایس ایم ایچ ایس) ریفر کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے جبکہ بعد ازاں دوسرے زخمی اہلکار محمد یوسف نے پولیس ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایس ایم ایچ ایس ڈاکٹر نذیر چودھری نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سہیل احمد شدید زخمی ہوئے تھے اور وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھے۔ ہلاک شدہ پولیس اہلکاروں کی شناخت محمد یوسف اور سہیل احمد کے بطور ہوئی ہے۔ محمد یوسف کا تعلق کپواڑہ کے زرہمامہ علاقے سے ہے جبکہ سہیل احمد کا تعلق لوگری پورہ عشمقام سے ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے ہلاک شدہ پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر مذمت کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا حملے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کر دی ہے۔
قبل ازیں کشمیر زون پولیس نے واقعے کے متعلق اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا: 'عسکریت پسندوں نے سرینگر کے برزلہ علاقے میں پولیس کی ایک پارٹی پر حملہ کر دیا۔ اس واقعے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ انہیں علاج و معالجے کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ علاقے کو محاصرے میں لیا گیا ہے۔'