وادی گریز کے پہاڑی علاقے تلیل کے لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ آدھار کارڈ کو راشن کارڈوں سے جوڑنے کے لیے آخری تاریخ میں توسیع کرے کیونکہ ابھی زیادہ تر آبادی اپنا اندراج نہیں کراسکی ہے۔
اس سے قبل اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ سول سپلائی اینڈ کنزیومر افیئرس بانڈی پورہ کی طرف سے 9 فروری کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس میں تمام ٹی ایس او کو ہدایت دی گئی کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر اندر ادھار کے ہدف کو 100 فیصد حاصل کرے بصورت دیگر انہیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ اگر وہ چند روز میں ادھار کو راشن کارڈ سے جوڑنے میں ناکام رہے ہیں تو ان کے راشن کارڈ منسوخ یا نام لسٹ سے نکالے جائیں گے۔
ایک مقامی سرپنچ عبدالرحیم لون نے بتایا کہ تلیل گاؤں میں 45 فیصد سے زیادہ آبادی کے آدھار کارڈز ابھی تک نہیں بنے ہیں۔لون کا کہنا تھا کہ سردیوں کے موسم میں برفبای کی وجہ سے تلیل گاؤں وادی کے بیشتر حصوں سے کھٹا رہتا ہے۔ ہم کس طرح اشتہار حاصل کریں گے اور اس کو راشن کارڈ سے جوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوششوں کے باوجود ادھار اندراج مکمل نہیں ہوسکا جس سے انتظامیہ بخوبی واقف ہے۔
دریں اثنا ، مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھیں اور ادھار کو جون یا جولائی تک جوڑنے کے لئے آخری تاریخ میں توسیع کریں۔