اننت ناگ: مرکز کے زیر انتظام یو ٹی جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ سمیت تمام اضلاع میں خراب موسم کے باعث سیاحت صنعت پوری طرح سے متاثر ہوا۔ سیاحت صنعت متاثر ہونے کے سبب اس پیشے سے وابستہ افراد کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ وہیں عام لوگ بھی ضرورت سے زیادہ اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
حالانکہ وادئ کشمیر میں سیاحتی شعبے کے لیے مئی، جون، جولائی اور اگست کے مہینے کافی اہم سمجھے جاتے ہیں جب کہ وادئ گل پوش کی بیشتر آبادی کا حصہ اسی شعبے پر منحصر ہے جب کہ رواں برس وادی میں جی ٹونٹی کا اجلاس کے منعقد ہونے سے سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کو کافی امیدیں بڑھ جاتی تھی، تاہم ناسازگار موسم نے رواں سال مذکورہ شعبے سے منسلک افراد کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا حلقہ انتخاب کوکرناگ اس بات کا گواہ ہے کہ ان دنوں کوکرناگ کے باٹنیکل گارڈن میں لوگوں کا کافی ہجوم دیکھنے کو ملتا تھا، حالانکہ رواں ماہ میں نہ صرف وادی کشمیر سے بلکہ ملک کے مختلف حصوں سے سیاح یہاں سیر و تفریح کیلئے بڑی تعداد میں وارد ہوتے تھے۔ جس سے نہ صرف کوکرناگ بلکہ سینکڑوں غیر ریاستی افراد کا گزارہ ہو جاتا تھا، لیکن خراب موسم کی مار کے باعث سیاحت سے جڑے افراد کو ابھی بھی دور دور تک امید کی کوئی کرن نظر نہیں آرہی ہے۔
سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اس سال موسم کافی خراب رہا جس کے باعث سیاح یہاں آنے سے گریز کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ موسم سازگار ہونے کی صورت میں لوگ سیر و تفریح کیلئے یہاں امڈ آتے تھے۔ ہمیں بات کرنے کے لئے فرصت نہیں ملتی تھی، شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ حلقہ انتخاب کوکرناگ میں بے پناہ مقامات ایسے ہیں جو قدرتی خوبصورتی سے لیس ہیں، تاہم ان مقامات کو فروغ دینے کی اہم ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Jamia Faiz Ul Quraan جامعہ فیض القران منڈی کے شعبہ علوم عصریہ کا سالانہ پروگرام
وہی غیر مقامی سیاحوں کا کہنا ہے کہ ویسے تو وادی میں موسم کافی اچھا رہتا تھا تاہم اس سال گزشتہ کئی ماہ سے موسم میں لگاتار تبدیلی ہونے کے باعث ٹورزم فلو کافی متاثر ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم بھی ابھی ابھی کوکرناگ کے باٹنیکل گاڑن میں پہنچ گئے لیکن جس طرح سے ہم نے یہاں سردی کو محسوس کیا ہے، ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں بھی اب یہاں سے نکلنا چاہیے، تو ظاہر سی بات ہے کہ جو لوگ یہاں آتے ہیں ان کے لئے موسم کا سازگار ہونا بھی لازم ہے۔۔