ولگام میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کا تعلق کولگام سے ہی تھا۔ آج دوسرے روز ان کی تدفین اپنے اپنے آبی علاقوں میں کی گئی۔ ہلاک شدہ چارعسکریت پسندوں میں سے ایک کا تعلق کولگام کے مین ٹاون چولگام سے تھا۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ شام سے ہی عسکریت پسندوں کے آبائی گاؤں میں سکیورٹی فورسز اور مقامی نوجوانوں کے درمیان پتھراو کے واقعات رونما ہوئے۔ نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو ٹیر شلنگ کا استعمال کیا جس کے دوران مقامی نوجوان ساحل احمد لون ساکنہ ہواند چولگام شدید زخمی ہوا۔
اگرچہ زخمی شُدہ نوجوان کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں کے مطابق زخمی افراد کو ہاتھ میں کافی چوٹ آئی ہے جس کی وجہ سے اُسے سرینگر منتقل کیا گیا۔
وہیں علاقے میں سکیورٹی فورسز کی باری نفری تعینات کی گئی۔ مین ٹاون چولگام کے رہنے والے عسکریت پسند وقار احمد ایتو کی تدفین آج ہوئی جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وقار اپنے گھر سے لاپتہ ہوا تھا اور مقامی اوقاف کمیٹی اور ان کے اہلخانہ نے پولیس میں اُس کے گمشدگی کے بارے میں ایک رپورٹ بھی درج کی تھی۔ اُدھر دمحال ہانجی پورہ کے ہمپتری علاقے میں سکیورٹی فورسز نے پوریے علاقے کو محاصرے میں لیا اور گھر گھر تلاشی جاری ہے۔