رویندر رینہ نے کہا کہ' میں اس ایس آر او کے تحت مقرر ہوئے ملازمین کو یقین دلاتا ہوں کہ اس میں بہت جلد ترمیم کی جائے گی۔'
ایس آر او 202 سال 2015 میں اس وقت کی پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت نے جاری کیا تھا جس کے تحت مقرر ہونے والے ملازمین کو ملازمت کے پہلے پانچ برسوں کے دوران بنیادی تنخواہ پر ہی کام کرنا ہے۔
اس ایس آر او کی روز اول سے ہی ملازمین انجمنوں اور تعلیم یافتہ نوجوانوں نے مخالفت کررہے ہیں اور اس کے تحت مقرر ملازمین وقتاً فوقتاً اس کے خلاف بر سر احتجاج ہورہے ہیں۔
رویندر رینہ نے ایس آر او 202 کے خلاف ملازمین کے حالیہ احتجاجوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: ' ایس آر او 202 میں ترمیم کرنے کی اشد ضرورت ہے، اس کے تحت مقرر ہوئے نوجوان بھی ان تمام مراعات کے حقدار ہیں جو باقی ملازموں کو مل رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے نوجوانوں کو ایک باقاعدہ سسٹم کے تحت متعلقہ بھرتی ایجنسیاں انٹریو اور تحریری ٹیسٹ کرنے کے بعد مقرر کرتی ہیں تو بعد میں ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی لگانا ٹھیک نہیں ہے۔'
موصوف صدر نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے ساتھ بات کی ہے اور انہوں نے یقین دہانی کی ہے کہ اس ایس آر او میں ترمیم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں اس ایس آر او کے تحت مقرر ہوئے ملازمین کو یقین دہانی دلاتا ہوں کہ اس میں بہت جلد ترمیم کی جائے گی۔