لوک سبھا میں بحث کے دوران کانگریس کے سینئر رہنما اور ایوان میں حزب اختلاف کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد آپ (بی جے پی) نے جو خواب دکھائے تھے وہ ابھی تک پورے نہیں کرسکے ہیں۔ جموں و کشمیر میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہے۔ کشمیر کے مقامی کاروباریوں کو 90 ہزارا کروڑ روپے سے زائد نقصانات اٹھانا پڑا۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمیں بتائیں کہ آپ جموں و کشمیر میں معاملات کو کس طرح بہتر بنائیں گے۔'
اے آر چودھری نے امت شاہ سے پوچھا کہ ' آپ نے کہا تھا کہ آپ کشمیری پنڈتوں کو وادی واپس لائیں گے۔ کیا آپ پنڈتوں کو واپس لانے میں کامیاب ہوگئے؟ آپ کہتے ہیں کہ آپ گلگت بلتستان واپس لائیں گے۔ بعد کی بات ہے۔ لیکن کم از کم ان لوگوں کو واپس لائیں جو ملک میں بے گھر ہوئے تھے، جو وادی کشمیر نہیں جاسکتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ' آپ(بی جے پی ) پنڈتوں کو 200 سے 300 ایکڑ اراضی دینے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ اپنے انتخابی منشور میں آپ نے وعدہ کیا تھا کہ آپ پنڈتوں کو واپس لائیں گے۔ کیا آپ کامیاب ہوئے؟ آپ کو کم از کم یہ کہنا چاہئے ' رات گئی تو بات گئی، الیکشن گیا تو وعدہ گیا'۔ آپ اپنا موقف واضح کریں'۔