متحدہ مجلس علما نے حکام پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ مجلس کے سربراہ اور جموں وکشمیر کے میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی خانہ نظر بندی فوری طور پر ختم کریں، تاکہ موصوف اپنی مذہبی اور سماجی سرگرمیوں کو بحال کرسکیں۔
مجلس علما نے کہا ہے کہ ربیع اولا کے ان متبرک اور مقدس ایام کے دوران میر واعظ کے متعدد دینی،سیرتی اور اصلاحی اجتماعات ہوا کرتے ہیں ۔
مجلس علمائے نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں میر واعظ کو حکومت کی جانب سے مسلسل نظر بند رکھنے کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
متحدہ مجلس عماء جموں و کشمیر میں شامل انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر ،دارالعلوم رحیمہ،مسلم پرسنل لاء بورڈ، انجمن شرعی شعیان،جمعت الحدیث، جماعت اسلامی، کاروان اسلامی،اتحاد المسلمین،انجمن تبلیغ الاسلام ،انجمن نصرت السلام اور دارالعوام قاسمہ وغیرہ کے علاوہ وادی کے دیگر مذہبی اور دینی انجمنوں نے بھی اپنے ایک احتجاجی بیان میں میر واعظ محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ دہرایا ہے۔
ادھر وادی کے سرکردہ مشائخ اور علماء نےبھی اپنے ایک احتجاجی بیان میں کہا ہے کہ میر واعظ محمد عمر فاروق نہ صرف بین الاقوامی سطح کے ایک مسلمہ مقتدر شخصیت ہیں بلکہ جموں و کشمیر کے سب سے بڑے اور ممتاز دینی ،سماجی اورسیاسی رہنماؤ ہیں ۔اس لئے ان کی خانہ نظر بندی بنا کسی تاخیر کے اب ختم کی جانی چائیے۔