اطلاع کے مطابق بی اے فرسٹ ایئر کے طلبا نے کشمیر یونیورسٹی کے حکام پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اںہیں بتایا گیا تھا کہ اگلی کلاس میں داخلہ پانے کے لیے انہیں پروویژنل ایڈمشن لینے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں سارے سبجیکٹس کے رزلٹ آنے کے بعد ایڈمشن فراہم کیا جائے گا۔
طالبات نے کہا کہ اب جب اُن کے تمام سبجیکٹ کے رزلٹ آچکے ہیں تو اںہیں یہ بتایا جارہا ہے کہ داخلہ کی مدت ختم ہوچکی ہے اور اب انہیں اگلے سیشن کا انتظار کرنا پڑے گا۔
احتجاجی طلبا نے کہا کہ اُن کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے یونیورسٹی حکام سے اپیل کی کہ اس بات کا حل نکالا جائے اور انہیں مذکورہ یونیورسٹی میں داخلہ دیا جائے تاکہ اُن کا ایک سال ضائع ہونے سے بچ جائے۔