کئی روز ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند رہنے اور بیکن و دیگر ایجنسیوں کی مشقت کے بعد وادی اور خطہ لداخ کو ملک کے بقیہ حصوں سے جوڑنے
والا واحد راستہ جموں - سرینگر قومی شاہراہ کو بالآخر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔ لیکن قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں کا کئی دن تک مختلف مقامات پر ادھر ادھر بھٹکتے رہنا بُرا تجربہ ثابت ہوا ہے۔
مسافروں کا الزام ہے کہ عین پریشانی کے وقت ہی ان سے چیزوں کی کافی قیمت لی جاتی ہے۔ گراں فروشی جیسے مسائل کا سامنا انہیں مسلسل کرنا پڑتا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے اس تعلق سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔
ادھر ان ایام میں بھی کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیور و کنڈیکٹر گزشتہ کئی روز سے بھٹکنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ وادی میں اب بھی سیاحوں و دیگر افراد کی ایک بڑی تعداد پریشان حال ہے۔
شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے موسم سرما کے دوران کشمیر اور خطہ لداخ کے لیے اہمیت کی حامل یہ شاہراہ اکثر و بیشتر بند ہی رہتی ہے۔