ETV Bharat / state

'گذشتہ 10 سال میں نے جیل میں گزارے': شاہ فیصل - نیشنل کانفرنس

سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے ' مرکز کے غیرمنصفانہ رویے اور گزشتہ کئی ماہ سے وادی میں غیر قانونی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے'۔

faisal
author img

By

Published : Feb 5, 2019, 4:23 PM IST


ان کا کہنا ہے کہ : ' وادی کی حالت گزشتہ چند برسوں سے انتہائی خستہ ہوتی جارہی ہے اور ایسے میں، میں یہاں کے عام لوگوں کی آواز بننا چاہتا ہوں'۔

faisal
faisal
undefined

سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے پیر کے روز اپنے آبائی گاوں کپوارہ میں اپنی پہلی عوامی ملاقات میں کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے ڈولپمنٹ پیکجز کے ذریعہ حل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'بھارت اور پاکستان کو کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بات چیت کرنی چاہئے'۔

35 سالہ سابق ​​بیوروکریٹ نے اپنی سروس (آئی اے ایس کی سروس) کے دور کو جیل سے مشابہت دی۔

فیصل نے کہا کہ حکومت میں ان کی خدمات کے دوران وہ ہمیشہ تکلیف محسوس کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک سے باہر ایک آرام دہ زندگی گزار سکتا تھا مگر میں نے اپنے لئے ایک الگ زندگی کا انتخاب کیا اور اب میں لوگوں کے ساتھ مل کر گاؤں - گاؤں جانے کے لئے تیار ہوں۔

انسانی حقوق اور اظہار کی آزادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے نوجوانوں سے کہا کہ میں ایسا مستقبل دیکھنا چاہتا ہوں جہاں نوجوان قیادت کو تبدیل کرسکیں اور اپنا مستقبل خود بنا سکیں۔

undefined

انہوں نے مزید کہا کہ میں نئی نسل کے ساتھ شراکت کرنا چاہتا ہوں جو انسانی حقوق، ماحولیات، اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لئے پابند ہوں۔

فیصل نے گزشتہ بدھ کے روز کراوڈ فنڈنگ کیمپین چلا کر کہا کہ ریاست میں بدعنوانی کا دور دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراوڈ فنڈنگ کے ذریعہ تقریباً چار لاکھ روپے ابھی تک جمع ہوچکے ہیں اور نصف رقم کا استعمال پیلٹس کے متاثرین کی بحالی کے لئے کیا جائے گا۔

اس دوران فیصل نے اشارہ کیا کہ وہ سیاست میں ایک آزاد راستے کو چنیں گے۔

انہوں نے فیس بک پر پوسٹ کیا تھا کہ 'میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ جموں و کشمیر میں صاف وشفاف سیاست اور بدعنوانی سے پاک انتظامیہ کا خواب ایک عوامی تحریک کی صورت اختیار کرے گا۔ عوامی جذبے کا احترام کرتے ہوئے میں نے ایک آزاد سیاسی سفر کا فیصلہ کیا ہے'۔

اس سے قبل افواہ تھی کہ شاہ فیصل نیشنل کانفرنس میں شامل ہوکر شمالی کشمیر سے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

undefined


ان کا کہنا ہے کہ : ' وادی کی حالت گزشتہ چند برسوں سے انتہائی خستہ ہوتی جارہی ہے اور ایسے میں، میں یہاں کے عام لوگوں کی آواز بننا چاہتا ہوں'۔

faisal
faisal
undefined

سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے پیر کے روز اپنے آبائی گاوں کپوارہ میں اپنی پہلی عوامی ملاقات میں کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے ڈولپمنٹ پیکجز کے ذریعہ حل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'بھارت اور پاکستان کو کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بات چیت کرنی چاہئے'۔

35 سالہ سابق ​​بیوروکریٹ نے اپنی سروس (آئی اے ایس کی سروس) کے دور کو جیل سے مشابہت دی۔

فیصل نے کہا کہ حکومت میں ان کی خدمات کے دوران وہ ہمیشہ تکلیف محسوس کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک سے باہر ایک آرام دہ زندگی گزار سکتا تھا مگر میں نے اپنے لئے ایک الگ زندگی کا انتخاب کیا اور اب میں لوگوں کے ساتھ مل کر گاؤں - گاؤں جانے کے لئے تیار ہوں۔

انسانی حقوق اور اظہار کی آزادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے نوجوانوں سے کہا کہ میں ایسا مستقبل دیکھنا چاہتا ہوں جہاں نوجوان قیادت کو تبدیل کرسکیں اور اپنا مستقبل خود بنا سکیں۔

undefined

انہوں نے مزید کہا کہ میں نئی نسل کے ساتھ شراکت کرنا چاہتا ہوں جو انسانی حقوق، ماحولیات، اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لئے پابند ہوں۔

فیصل نے گزشتہ بدھ کے روز کراوڈ فنڈنگ کیمپین چلا کر کہا کہ ریاست میں بدعنوانی کا دور دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراوڈ فنڈنگ کے ذریعہ تقریباً چار لاکھ روپے ابھی تک جمع ہوچکے ہیں اور نصف رقم کا استعمال پیلٹس کے متاثرین کی بحالی کے لئے کیا جائے گا۔

اس دوران فیصل نے اشارہ کیا کہ وہ سیاست میں ایک آزاد راستے کو چنیں گے۔

انہوں نے فیس بک پر پوسٹ کیا تھا کہ 'میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ جموں و کشمیر میں صاف وشفاف سیاست اور بدعنوانی سے پاک انتظامیہ کا خواب ایک عوامی تحریک کی صورت اختیار کرے گا۔ عوامی جذبے کا احترام کرتے ہوئے میں نے ایک آزاد سیاسی سفر کا فیصلہ کیا ہے'۔

اس سے قبل افواہ تھی کہ شاہ فیصل نیشنل کانفرنس میں شامل ہوکر شمالی کشمیر سے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

undefined
Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.