خبر رساں ایجنسی کے مطابق جموں و کشمیر کے ڈائیرکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے انتظامیہ کی طرف سے جاری ڈوزیئر سے متعلق کہا کہ اس میں استعمال کیے جانے والے چند الفاظ سے اجتناب کیا جانا چاہیے تھا۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'جن عہدیداروں نے ڈوزیئر تیار کیا تھا انہیں ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے۔ انہوں نے کہا محبوبہ مفتی پر عائد پی ایس اے کے ڈوزیئر کو سرکاری اہلکاروں کو مناسب طریقے سے جانچ پرکھ کرنی چاہئے تھی۔ اس میں کئی نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جن سے بچنا چاہیے تھا۔'
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ' سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو سرکاری ڈوزیئر میں "ڈیڈیز گرل" نہیں کہا جانا چاہئے تھا۔'
واضح رہے کہ محبوبہ کے بارے میں، ڈوزیئر میں درج ہے کہ وہ ایک سرگرم شریر خاتون کے طور پر پہچانی جاتی ہیں جو خطرناک طرح کی کئی سازشوں میں ملوث ہیں۔ خفیہ ایجنسیز کے ذریعہ دائر متعدد رپورٹز میں کہا گیا ہے کہ وہ علیحدگی پسندی کو فروغ دیتی رہی ہیں۔ ڈوزیئر کا یہ بھی کہنا ہے کہ محبوبہ نے بانڈ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بارے میں بات نہیں کریں گی۔
اس فیصلے کے بعد اُنہیں عدالت میں پیش کیے بغیر کم از کم 6 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے اور حراست کی میعاد میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔