ETV Bharat / state

تاریخی مغل شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام معطل، تجارتی سرگرمیاں ٹھپ

خطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی مغل شاہراہ پر برف ہٹانے کا عمل گزشتہ ایک ماہ سے معطل ہے اور سڑک کی بحالی کا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

تاریخی مغل شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام معطل
تاریخی مغل شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام معطل
author img

By

Published : May 29, 2020, 7:42 PM IST

مقامی لوگوں نے انتظامہ سے روڑ کو جلد سے جلد آمد رفت کے قابل بنانے کی گزارش کی ہے۔

تاریخی مغل شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام معطل
ذرائع کے مطابق مغل روڈ ہیرپورہ شوپیان سے لیکر بفلیاز تک کل 84 کلو میٹر ہے جبکہ سرنکوٹ کی طرف سے 41 کلو میٹر شاہراہ سے برف صاف کی گئی ہے اور اب محض دو کلومیٹر پر برف ہٹانی باقی ہیں اور روڈ آمد رفت کے قابل بن سکے گا۔امسال 18 مئی کو اس روڈ کو کھولنے کا ہدف رکھا گیا تھا لیکن کورونا نے نظام زندگی ہی مفلوج کر دی اوراس سے ایک خطے کے دوسرے خطے کے ساتھ روابط متاثر ہوئے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق مغل شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہو رہا ہے۔ کئی لوگوں کا کاوربار اسی شاہراہ پر منحصر ہے جو گزشتہ چھ ماہ سے زائد عرصہ سے بیکار بیٹھے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ شاہراہ سال بھر کھلنی رہنی چاہئے اور کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے انتظامی سطح پر ضروری اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ خطہ جموں کے سرنکوٹ اور بفلیاز کے بیشتر افراد کشمیر سے ہی اپنے مریضوں کا علاج معالجہ کرواتے ہیں لیکن ان سب بھی کو مشکلات کاسامناہے اس لئے انتظامیہ کو شاہراہ کو فوری طورپر ٹریفک کیلئے کھول دینا چاہئے۔

تاریخی مغل شاہراہ جموں وکشمیر قومی شاہراہ کا متبادل روڈ بھی ہے۔ وہیں وادی کشمیر میں سبزیاں اور پھل جو ملک کے باقی حصوں میں فروخت کرنے بھیجنے ہیں اور آئے روز سرینگر قومی شاہرراہ بند ہونے کی وجہ سے مال خراب ہوسکتا ہے جسکے لیے بھی مغل کافی مددگار ثابت ہو گا ۔

مقامی لوگوں نے انتظامہ سے روڑ کو جلد سے جلد آمد رفت کے قابل بنانے کی گزارش کی ہے۔

تاریخی مغل شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام معطل
ذرائع کے مطابق مغل روڈ ہیرپورہ شوپیان سے لیکر بفلیاز تک کل 84 کلو میٹر ہے جبکہ سرنکوٹ کی طرف سے 41 کلو میٹر شاہراہ سے برف صاف کی گئی ہے اور اب محض دو کلومیٹر پر برف ہٹانی باقی ہیں اور روڈ آمد رفت کے قابل بن سکے گا۔امسال 18 مئی کو اس روڈ کو کھولنے کا ہدف رکھا گیا تھا لیکن کورونا نے نظام زندگی ہی مفلوج کر دی اوراس سے ایک خطے کے دوسرے خطے کے ساتھ روابط متاثر ہوئے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق مغل شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہو رہا ہے۔ کئی لوگوں کا کاوربار اسی شاہراہ پر منحصر ہے جو گزشتہ چھ ماہ سے زائد عرصہ سے بیکار بیٹھے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ شاہراہ سال بھر کھلنی رہنی چاہئے اور کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے انتظامی سطح پر ضروری اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ خطہ جموں کے سرنکوٹ اور بفلیاز کے بیشتر افراد کشمیر سے ہی اپنے مریضوں کا علاج معالجہ کرواتے ہیں لیکن ان سب بھی کو مشکلات کاسامناہے اس لئے انتظامیہ کو شاہراہ کو فوری طورپر ٹریفک کیلئے کھول دینا چاہئے۔

تاریخی مغل شاہراہ جموں وکشمیر قومی شاہراہ کا متبادل روڈ بھی ہے۔ وہیں وادی کشمیر میں سبزیاں اور پھل جو ملک کے باقی حصوں میں فروخت کرنے بھیجنے ہیں اور آئے روز سرینگر قومی شاہرراہ بند ہونے کی وجہ سے مال خراب ہوسکتا ہے جسکے لیے بھی مغل کافی مددگار ثابت ہو گا ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.