مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں یونائیٹیڈ سکھ فورم، سکھ یوتھ آف جموں و کشمیر کی طرف سے گرودوارہ ننکانہ صاحب پر حملے کی پرزور مذمت کی گئی ہے۔
اس موقع یونائیٹیڈ سکھ فورم کی طرف سے پرزور احتجاج کیا گیا اور کارروائی کی مانگ کی گئی۔ ننکانہ صاحب پر حملے کے بعد پنجاب کے وزیر اعلی اور بھارتی ہوم منسٹری کی طرف سے پرزور مذمت کی گئی۔
احتجاج میں شامل یونائیٹیڈ سکھ فورم، سکھ یوتھ آف جموں و کشمیر کے چیئرمین منمیت سنگھ کا کہنا ہے 'ایک حیرت انگیز واقعہ پاکستان میں پیش آیا ہے، جس میں کچھ شر پسند عناصر نے گرودوارہ پر حملہ کیا، پتھر بازی کی گئی۔ جس کے بعد وہاں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے اقلیتوں میں کافی خوف و ہراس کا ماحول بنا ہوا ہے'۔
انھوں نے مزید کہا 'کسی بھی مقدس جگہ پر ایسے حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور امران سرکار سے اپیل ہے کہ شر پسندوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
گرودوارہ ننکانہ صاحب پر حملے کے کچھ دنوں بعد پیشاور میں سکھ نوجوان کا قتل ہوا ہے، 25 سال کے رویندر سنگھ کے قاتل کا ابھی تک پتہ نہیں چل پایا ہے۔
مزید پڑھیے:- جے این یو میں طلبا کا آج مارچ
مزید پڑھیے:- میں کیمپس میں نہیں رک سکتی :ریسرچ اسکالر
مزید پڑھیے:- مرکل، میكروں اور جانسن نے سلیمانی پر حملے کی مذمت کی
واضع رہے کہ رویندر سنگھ پاکستان کے پہلے سکھ ٹیلیویزن اینکر ہرمیت سنگھ کے بھائی ہیں، اور یہ پاکستان کے خائبر پختونخواہ کا رہنے والا تھا۔
رویندر سنگھ کے قتل اور گرودوارہ ننکانہ صاحب پر حملے کے بعد عالمی صطح پر حملے کی مزمت کی گئی ہے۔