ڈوڈہ: جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں دکانداروں اور ٹرانسپورٹروں نے موجودہ بس اسٹینڈ میں نئی ملٹی اسٹوری کارپارکنگ کی تعمیر کے کے خلاف ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر جم کر احتجاج کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملٹی اسٹوری پارکنگ سے غریب لوگوں کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔ حکومت نے ڈوڈہ میں ملٹی اسٹوری کار پارکنگ کی تعمیر کے لیے 32.46 کروڑ کی تخمینہ لاگت کو منظوری دی ہے۔ بہت جلد ملٹی اسٹوری کار پارکنگ کے تعمیراتی کام شروع ہو جائے گا۔ آج ٹرانسپورٹرز، دکانداروں اور سینکڑوں پھل فروشوں نے بس اسٹینڈ ڈوڈہ پر منحصر ہیں، نے ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ موجودہ بس اسٹینڈ ڈوڈہ میں ملٹی اسٹوری کار پارکنگ کے فیصلے کو واپس لے۔
شہر میں کسی اور جگہ کا انتخاب کریں جہاں کثیر المنزلہ ملٹی اسٹوری کار پارکنگ بنائی جائے گی، تاکہ غریب اس پراجیکٹ سے متاثر نہ ہوں۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بینکوں سے قرض لیے ہوئے ہیں، ہمارے لیے قسطیں ادا کرنا ممکن نہیں۔ ٹرانسپورٹروں اور دکانداروں کے وفد نے این سی کے نائب صدر خالد نجیب شوروردے سے بھی ملاقات کی، جنہوں نے یہ بھی کہا کہ اس پروجیکٹ کو ضلع انتظامیہ ڈوڈہ کو رول بیک کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس سے غریب پھل فروش اور دیگر دکاندار اور ٹرانسپورٹرس متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کو کوئی روکنا نہیں چاہتا ہے لیکن کسی غریب کو متاثر کرکے ترقیاتی کام نہیں ہونے چاہیے۔ غریب کہاں جائیں گے۔اس کے لیے حکومت سوچنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Former Minister Property Demolished شوپیاں میں سابق وزیر کی کمرشل عمارت منہدم