خیال رہے کہ جموں کے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر کے باہر خانہ بدوش افراد پچھلے کئی دنوں سے کشمیر جانے کے لیے اجازت نامہ لینے کے لیے دفتر کا چکر کاٹ رہے ہیں لیکن انہیں شام کے وقت خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑتا ہے۔
نورالدین گوجر کا کہنا ہیں کہ روزے کے حالت میں دن بھر ڈی سی آفس کے چکر لگانے پڑتے ہیں، لیکن ہمیں کشمیر جانے کے لیے اجازت نامہ نہیں ملتا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے کشمیر جانے کی پوری تیاری کی ہے اور ٹرک ڈرائیوروں کو بھی کرایہ دیا ہے تاکہ ہم اپنے ساتھ پالتوں مویشی بھی گھر لے جاسکیں'۔
غور طلب ہے کہ کشمیر کے خانہ بدوش سردیوں میں جموں کا رخ کرتے ہیں اور گرمیوں کے موسم میں کشمیر واپس روانہ ہوتے ہیں لیکن سرکاری حکم نامہ کے تحت ان کو قومی شاہراہ پر چلنے کا اجازت ہونا چاہئے جو کہ ان کو ہر سال ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفاتر سے حاصل ہوتا ہے۔