ETV Bharat / state

کل جماعتی اجلاس سے پہلے سکیورٹی کور گروپ میٹنگ کا اہتمام

author img

By

Published : Jun 23, 2021, 11:22 AM IST

جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں دہلی میں ہونے والی کل جماعتی میٹنگ سے قبل سرینگر میں واقع فوج کے ہیڈ کوارٹر پر کور گروپ کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔ منگل کے روز ہوئے اس اجلاس میں فوج، پولیس، انٹیلیجنس ایجنسیوں اور سول انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔

Security core group meeting held before all party meeting
کل جماعتی اجلاس سے پہلے سیکیورٹی کور گروپ میٹنگ منعقد

سرینگر میں مقیم وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی کے مطابق اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ گزشتہ چھ مہینوں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں نے نہ صرف کورونا بلکہ عسکریت پسندی اور تشدد پر بھی قابو پا لیا۔

اس میٹنگ میں خصوصی گفتگو ہوئی کہ عسکریت پسندوں کی بھرتی روکنے اور مشکوک گاڑیوں کے استعمال کو روکنے کے لئے بطور مووی آئی ای ڈیز (یعنی پلوامہ حملے جیسے واقعات) پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ سڑک کے کنارے تجاوزات ہٹانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا تاکہ سکیورٹی فورسز کے قافلوں کو کوئی خطرہ نہ ہو۔

فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر صورتحال کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کو روک دیا گیا ہے لیکن پچھلے دو ماہ کے دوران پاکستانی فوج کی سرگرمیاں کنٹرول لائن کی دوسری طرف یقینی طور پر تیز ہوگئی ہیں۔

انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اِن پُٹ کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی جانب سے شدت پسندی کے لانچ پیڈ اور عسکری سرگرمیاں جاری ہیں۔ ایسی صورتحال میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ صورتحال پر بھی بہت گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ ابھی بھی جاری ہے۔

اجلاس میں شدت پسندانہ حملوں اور مجرمانہ واقعات میں فرق کرنے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر پاکستان اور علیحدگی پسندوں کے پروپیگنڈوں پر بھی نگاہ رکھنے پر زور دیا گیا تاکہ وادی کشمیر میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔

سرینگر میں مقیم وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی کے مطابق اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ گزشتہ چھ مہینوں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں نے نہ صرف کورونا بلکہ عسکریت پسندی اور تشدد پر بھی قابو پا لیا۔

اس میٹنگ میں خصوصی گفتگو ہوئی کہ عسکریت پسندوں کی بھرتی روکنے اور مشکوک گاڑیوں کے استعمال کو روکنے کے لئے بطور مووی آئی ای ڈیز (یعنی پلوامہ حملے جیسے واقعات) پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ سڑک کے کنارے تجاوزات ہٹانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا تاکہ سکیورٹی فورسز کے قافلوں کو کوئی خطرہ نہ ہو۔

فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر صورتحال کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کو روک دیا گیا ہے لیکن پچھلے دو ماہ کے دوران پاکستانی فوج کی سرگرمیاں کنٹرول لائن کی دوسری طرف یقینی طور پر تیز ہوگئی ہیں۔

انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اِن پُٹ کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی جانب سے شدت پسندی کے لانچ پیڈ اور عسکری سرگرمیاں جاری ہیں۔ ایسی صورتحال میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ صورتحال پر بھی بہت گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ ابھی بھی جاری ہے۔

اجلاس میں شدت پسندانہ حملوں اور مجرمانہ واقعات میں فرق کرنے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر پاکستان اور علیحدگی پسندوں کے پروپیگنڈوں پر بھی نگاہ رکھنے پر زور دیا گیا تاکہ وادی کشمیر میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.