جموں وکشمیر کے محکمہ داخلہ نے جمعہ کے روز ان الزامات کی تردید کی ہے کہ کشمیری کانگریس کے رہنما سیف الدین سوز کو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا ،کبھی بھی اس طرح کا کوئی حکم منظور نہیں ہوا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 5اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ دینے والا دفعہ 370اور 35اے کو ختم کیا گیا تھا جس کے بعد جموں و کشمیر کے تمام سیاسی رہنماؤں کو نظر بند رکھا گیا جن کی اب کچھ رہنماؤں کی رہائی ہوئی تاہم ابھی بھی کچھ رہنما نظر بند ہیں۔