وہیں ان حکمناموں سے وادی کشمیر کے لوگوں میں نہ صرف بے چینی اور اضطرابی کیفیت طاری ہوگئی ہے بلکہ یہاں کے معشیت پر برے اور منفی اثرات ڈالے گئے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار چیبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز داخلہ سکرٹری کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے سے وادی میں یاتریوں اور سیاحوں کے ساتھ ساتھ یہاں کے عوام کو بھی تذبذب میں مبتلہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں افرا تفری کے ماحول میں پٹرول پمپس اور دیگر ایشا ء ضروریہ کی دکانوں اور اے ٹی ایمز پر لوگوں کی بھیڑ بھاڑ دیکھی جارہی ہے۔
شیخ عاشق نے گورنر انتظامیہ کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی اضافی تعینات اور اس سے قبل قومی شاہراہ پر عام لوگوں کے نقل و حرکت پر پابندیوں اور اب نئے فرمان کے مطابق یاتریوں اور سیاحوں کو واپس لوٹ جانے کے حکمنامے سے ریاست کی معشیت میں ریڈ کی ہڈی کہلائے جانے والے سیاحتی شعبے ،ہارٹیکلچرل اور دیگر تجارتی سرگرمیاں ماند پڑھ گئی ہیں ۔