یہ کنال کنگن کے کئی رہائشی علاقوں سے ہوکر جاتی ہے جس سے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول رہتا ہے۔
خیال رہے کہ ضلع میں تین پروجیکٹز ہیں جن کے لیے پانی ضلع کی کئی رہائشی علاقوں سے ہوکر ان پاور پروجیکٹز تک پہنچتا ہے تاہم ان کے دونوں اعتراف کسی بھی طرح کی کوئی باڑ نہیں لگائی گئی ہے۔
وہی جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیئر ممبر بشیر احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن ایک بڑا محکمہ اور ہر سال وہ کئی منصوبوں پر کروڑوں روپے خرچ کرتے تاہم رہائشی علاقے میں کنال کے دونوں اطراف فینسنگ نہیں لگا پارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں دو پاور پروجیکٹ ہیں تاہم علاقے کے لوگ پہلے سے ہی کنالوں کے اطراف فینسنگ کی مانگ کر رہے تھے جس کی وجہ سے علاقے کے کئی قیمتی جانیں ضائع ہو گئی ہے۔