اس یاترا کے تحت بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو اورنگ آباد پہنچے جہاں انہوں نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 ملک کے لیے کتنا خطرناک ہے۔ یہ دفعہ کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث بنی ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر کی طرح کشمیری بھی ہمارے ہیں، 70 برسوں سے جاری تنازعات کے سبب چند لوگوں نے ہتھیار اٹھایا ہے ایسے لوگوں کو ٹھیک کرنا پڑے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح کے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں صرف اس بنأ پر ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ وہ یہ لوگ ہمارے نہیں ہیں۔
مادھو کا مزید کہنا ہے کہ جموں و کشمیر سے نہ صرف دفعہ 370 کو حذف کیا گیا ہے بلکہ اس کے بعد پورے علاقے کی ترقی کے لیے نئے منصوبے مرتب کیے گئے ہیں۔ اور اس کے منسوخ کیے جانے پر صرف اویسی کو ہی تکلیف ہوئی ہے۔
اور جب تک آرٹیکل 370 نافذ تھا اس وقت سے ان حصوں میں کوئی بڑا سرمایہ کار نہیں تھا ، لہذا وہاں کوئی نئی صنعت نہیں آسکی۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں ایس سی اور ایس ٹی طبقہ کو کسی قسم کا حق نہیں دیا گیا۔
مادھو نے دعوی کیا ہے کہ ' اگر آپ اس سال کہیں باہر چھٹیاں منانے کا پلان بنا رہے ہوں تو جموں و کشمیر جایئے۔ وہاں کوئی ڈرنے کی بات نہیں ہے وہاں تمام سرگرمیاں معمول پر ہیں۔
انھوں نے دعوی کیا ہے کہ' جموں وکشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ لہذا بی جے پی کا نعرہ ہے کشمیر ہمارا ہے اور سارا کا سارا ہمارا ہے'۔
اور یہ وہ نعرہ ہے جس کے بارے میں پاکستان میں کبھی بات کی جاتی ہے۔