قوام الدین شلوتی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد اکبر لون ایک سینیئر سیاست داں ہیں اور اس وقت ملک کے پارلیمان کے رکن ہیں، ان کو اس طرح سے ذاتی مخالفت اور غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے اجتناب کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ضلع ہندوارہ میں ایک کنونشن سے خطاب کے دوران رکن پارلیمان محمد اکبر لون نے انجینئر رشید کو بھارتی ایجنسی آئی بی کا ملازم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔
اس بیان کے بعد قوام الدین شلوتی نے سخت ردعمل کا ظاہر کیا اور کہا کہ اکبر لون عموماً غیر مہذب اور غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کرتے ہیں جو ایک ایسے سینیئر سیاست داں کے اصول ضوابط کے بر خلاف ہے۔
شلوتی نے کہا 'انجینئر رشید ایک معزز اور سینیئر سیاسی شخصیت ہیں، وہ ریاستی اسمبلی کے ایک منتخب ممبر رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں انہوں نے 25 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ اکبر لون کو ان سے صرف 2 فیصد ووٹ ملے ہیں'۔
ان کا ماننا ہے کہ انجینئر رشید کشمیری عوام کی صحیح ترجمانی کرتے ہیں جس کے لئے وہ کشمیری عوام کے چہیتے رہنما ہیں۔
قوام الدین شلوتی اس وقت ضلع بانڈی پورہ میں انجینئر رشید کے سربراہی والی پیپلز یونائٹڈ فرنٹ سے وابستہ ہیں ۔
قوام الدین نے کہا کہ محمد اکبر لون نے کئی سال پہلے ریاستی اسمبلی کے اندر پیپلز ڈیموکریٹ پارٹی کے اس وقت کے سینیئر ترین رہنما مولانا مرحوم افتخار انصاری کے خلاف بھی بد کلامی کی تھی، جس کے بعد ملک بھر میں اسے تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ اب جب کہ وہ رکن پارلیمان ہیں، انہیں اس قسم کی زبان کا استعمال کرنا اور اس طرح سے ایک دوسرے کو ذاتی طور پر نشانہ بنانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔