زیادہ تر لوگوں کی اس وقت مزید تشویش میں اضافہ ہوا جب تمام سرکاری وغیرہ سرکاری اسکول کالج و دیگر تعلیمی اداروں میں 31 مارچ تک تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔
عوام میں تشویش کی وجہ سے ہیلتھ انتظامیہ کی جانب سے قدر حفاظتی تدابیر کی جارہیں ہیں ۔ البتہ جس قدر انتظامات ہونے چاہیں اس قدر انتظامات ابھی دیکھنے کو نہیں ملےہیں ۔
منڈی سب ضلع ہسپتال میں ایسولیشن وارڈ مختص کر دیا گیا ہے۔ عبدالاحد بھٹ نے اس جان لیوا بیماری کی حفاظتی تدابیر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف عوام میں سخت تشویش دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے ابھی اس قدر انتظامات کا نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے اور جب یہ بیماری پھیل جائے گی انتظامیہ حرکت میں آئے گی تب کو ئی فائدہ نہیں ہوگا'۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ' لوگوں میں اس بیماری سے بچنے کی جانکاری میڈیا یا سوشل میڈیا کے زریعے عوام کو بیدار کیا جانا چاہیئے اور عوام میں ماکس تقسیم کیے جائیں۔
اس مدعے کو لیکر ہمارے نمائندہ نے جب بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر منڈی سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ کروناوائیرس سے عوام میں تشویش ہونی بھی چاہیے اور نہیں ہونی چاہئے ۔ کیوں کہ اب تک اس بیماری کی کوئی دوائی تو تجویز نہیں کی جاسکتی ہے۔ البتہ اس کو روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر کی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ' جب بھی کوئی ایران سے یا کسی بھی بیرون ملک سے آدمی آئے اس سے زیادہ تر ملا نہ جائے بلکہ۔قریب 15 پندرہ دن تک اس کو الگ تھلگ رکھنا ہوگا'۔