ETV Bharat / state

نوجوانوں اور بچوں کی پب جی گیم میں زبردست دلچسپی!

عالمی وبا کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے جہاں ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔ وہیں وادی کشمیر میں لوگ گزشتہ 29 دنوں سے گھروں میں ہی محصور ہیں۔

نوجوانوں اور بچوں میں بڑھ رہا پبجی گیم کھیلنے کا رجحان
نوجوانوں اور بچوں میں بڑھ رہا پبجی گیم کھیلنے کا رجحان
author img

By

Published : Apr 18, 2020, 12:12 AM IST

Updated : Apr 19, 2020, 10:58 AM IST

اس بیچ وقت گزارنے کے لیے بچوں اور نوجوانوں میں موبائل پر پب جی گیم کھیلنے کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔
نوجوانوں اور بچوں میں بڑھ رہا پبجی گیم کھیلنے کا رجحان

نوجوان چھوٹے چھوٹے گروپ بنا کر گھنٹوں بیٹھ کر پب جی موبائل گیم کھیلنے میں اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔

وہیں اسی نوعیت کی دوسری قسم کی موبائل گیمز میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی زیادہ مائل ہو رہے ہیں۔

گیمز کی طرف بڑھتے اس طرح کے رجحان سے بچوں اور نوجوانوں کے صحت پر مضر اثرات پڑھ سکتے ہیں ۔ گھنٹوں موبائل گیمز کھیلنے سے نہ صرف زہنی اور جسمانی صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ آنکھوں کی بینائی بھی اسے متاثر ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پب جی ایک انتہائی جزباتی قسم کی گیم ہے اور اس سے کھیلنے والوں میں جزباتی اور جارحانہ خیال زیادہ پیدا ہوجاتے ہیں۔وہیں اس کی طرف زیادہ مائل اور عادی ہونے والوں کے زہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ لہذا اس موبائل گیم کے ساتھ گھنٹوں صرف کرنا ہر لحاظ سے زہنی و جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔


پب جی ایک آن لائن ملٹی پلئیر بیٹل گیم ہے جو بچوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں بھی کافی مشہور ہے اور یہ دنیا کی مقبول ترین موبائل فون گیمز میں شمار ہوتی ہے ۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ماہانہ کروڑوں افراد پب جی موبائل گیم کھیلتے ہیں ۔

ماہر نفسیات ڈاکڑ ارشد کہتے ہیں کہ موبائل گیمز کی طرف زیادہ مائل ہوکر گھنٹوں بھیٹنا کئی نفسیاتی بیماریوں کو دعوت دینےکا موجب بن جاتا ہے۔وہیں جارجیت والی گیمز بچوں کی صحت کے لیے کسی بھی طرح ٹھیک نہیں ہے



بہرحال اس لاکڈاون کے دوران گھر میں ایک ٹائم ٹیبل ترتیب دے کر بہتر طور اپنا وقت صرف کیا جا سکتا ہے ۔ وہیں پڑھائے کے ساتھ ساتھ مزاحیہ،معلوماتی اور دیگر کتابوں کے پڑھنے سے بھی اپنے آپ کو مشغول رکھا جا سکتا ہے

اس بیچ وقت گزارنے کے لیے بچوں اور نوجوانوں میں موبائل پر پب جی گیم کھیلنے کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔
نوجوانوں اور بچوں میں بڑھ رہا پبجی گیم کھیلنے کا رجحان

نوجوان چھوٹے چھوٹے گروپ بنا کر گھنٹوں بیٹھ کر پب جی موبائل گیم کھیلنے میں اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔

وہیں اسی نوعیت کی دوسری قسم کی موبائل گیمز میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی زیادہ مائل ہو رہے ہیں۔

گیمز کی طرف بڑھتے اس طرح کے رجحان سے بچوں اور نوجوانوں کے صحت پر مضر اثرات پڑھ سکتے ہیں ۔ گھنٹوں موبائل گیمز کھیلنے سے نہ صرف زہنی اور جسمانی صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ آنکھوں کی بینائی بھی اسے متاثر ہوسکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پب جی ایک انتہائی جزباتی قسم کی گیم ہے اور اس سے کھیلنے والوں میں جزباتی اور جارحانہ خیال زیادہ پیدا ہوجاتے ہیں۔وہیں اس کی طرف زیادہ مائل اور عادی ہونے والوں کے زہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ لہذا اس موبائل گیم کے ساتھ گھنٹوں صرف کرنا ہر لحاظ سے زہنی و جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔


پب جی ایک آن لائن ملٹی پلئیر بیٹل گیم ہے جو بچوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں بھی کافی مشہور ہے اور یہ دنیا کی مقبول ترین موبائل فون گیمز میں شمار ہوتی ہے ۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ماہانہ کروڑوں افراد پب جی موبائل گیم کھیلتے ہیں ۔

ماہر نفسیات ڈاکڑ ارشد کہتے ہیں کہ موبائل گیمز کی طرف زیادہ مائل ہوکر گھنٹوں بھیٹنا کئی نفسیاتی بیماریوں کو دعوت دینےکا موجب بن جاتا ہے۔وہیں جارجیت والی گیمز بچوں کی صحت کے لیے کسی بھی طرح ٹھیک نہیں ہے



بہرحال اس لاکڈاون کے دوران گھر میں ایک ٹائم ٹیبل ترتیب دے کر بہتر طور اپنا وقت صرف کیا جا سکتا ہے ۔ وہیں پڑھائے کے ساتھ ساتھ مزاحیہ،معلوماتی اور دیگر کتابوں کے پڑھنے سے بھی اپنے آپ کو مشغول رکھا جا سکتا ہے

Last Updated : Apr 19, 2020, 10:58 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.