جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما و رکن پارلیمان محمد اکبر لون کے فرزند حلال اکبر لون پر جموں و کشمیر انتطامیہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) عائد کیا ہے۔
ہلال لون گزشتہ چھ ماہ سے سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل میں نظر بند تھے اور آج شام انتظامیہ نے ان پر پی ایس اے عائد کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں کئی سرکردہ سیاسی رہنماؤں پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے جن میں سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبدللہ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر اور پی ڈی پی کے سینئر رہنما سرتاج مدنی پر بھی پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔
خیال رہے پی ایس اے 1978 میں شیخ عبدللہ کے دور اقتدار میں وجود میں آیا اور اس کا بنیادی مقصد جموں و کشمیر سے لکڑی کی اسمگلنگ کو روکنا تھا لیکن بعد میں اس ایکٹ میں ترمیم کر اس میں عام لوگوں کو بھی شامل کرلیا گیا۔
اس ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو بِنا ٹرائیل کے دو سال کے عرصے تک جیل میں قید رکھا جاسکتا ہے۔