جہاں ایک طرف ترال علاقے کو اب تک سرمائی شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔
وہیں علاقے میں درجن سے زائد ٹرانسفارمر خراب ہونے سے ان علاقوں کی آبادی لاک ڈاؤن کے چلتے بھی گھپ اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق بجلی کی عدم دستیابی سے ان کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں اور خاص کر طلبا اپنی پڑھائی نہیں کر سکتے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق وہ فیس اپنے مقررہ وقت پر ادا کرتے ہیں لیکن بجلی کے بغیرعوام اپنی زندگی گزارتے ہیں۔
ایک مقامی شہری بشیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کے چلتے ترال کے متعدد علاقوں میں بجلی ٹرانسفارمر خراب ہو گیے ہیں اور موجودہ حالات میں بجلی نہ ہونے سے عوام پریشان ہیں جبکہ حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ترال میں قائم ٹرانسفارمر ورکشاپ جا کر صورتحال جانے کی کوشش کی تو وہاں تعینات ملازمین نے اپنی بپتی سنائی۔
فاروق احمد پیر نامی ایک میکنک نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے چلتے سب ڈسٹرکٹ ترال میں بجلی کا لوڈ کافی بڑھ گیا ہے کیونکہ لوگ گھروں میں بیٹھ کر لوگ زیادہ بجلی کا استعمال کر رہے ہیں اور ورکشاپ کے ملازمین کافی دقتوں کے بعد ڈیوٹی پر پہنچ جاتے ہیں۔
فاروق احمد نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ بجلی کا منصفانہ استعمال کریں۔