انسپکٹر جنرل سنٹرل ریزرو پولیس فورس دیپک رتن نے کہا کہ پلوامہ خودکش حملے کے بعد گذشتہ دو برسوں کے دوران ایس آر پیز، آلات تربیت سمیت سی آر پی ایف میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
آئی جی سی آر پی ایف نے سی آر پی ایف یونٹ کے ساتھ پلوامہ کے لتھ پورہ کے علاقے میں سنہ 2019 میں اس دن ہونے والے خوفناک حملے میں ہلاک ہوئے 40 فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر دیپک رتن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پلوامہ سانحہ کے بعد سی آر پی ایف میں کئی تبدیلیاں لائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں میں ایس او پیز ، آلات اور تربیت میں کئی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ ہم نے تربیت کے طریقۂ کار میں اس طرح ترمیم کی ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال ہے یا عسکریت پسندوں کے ذریعہ حملہ کیا گیا، انھیں مناسب جواب دیا جائے گا۔'
آئی جی، سی آر پی ایف نے جوانوں کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ ان جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملک کی حفاظت کی خاطر اپنی جانیں نچھاور کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہید جوانوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔'
آئی جی نے کہا کہ 'وہ ان جوانوں کے علاوہ دوسرے اُن جوانوں کی شہادت کو ہمیشہ یاد رکھیں گے جنہوں نے ملک کے لیے قربانی دی۔'
انہوں نے کہا کہ 'جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بھارتی فوج کے قافلے کی نقل و حرکت کو محفوظ طریقے سے یقینی بنانے کے لئے انہوں نے روڈ اوپننگ پارٹی (آر او پی) کو جدید خطوط پر تربیت فراہم کی ہے اور نئی ایس او پیز تیار کی ہیں۔'
رتن نے کہا کہ 'مستقبل میں اس طرح کے حملوں کی روک تھام کے لئے فوجی قافلے کی حدیں رکھی گئی ہیں۔'
جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آئی جی سی آر پی ایف دیپک رتن، ایس ایس پی اونتی پورہ کے علاوہ دیگر فوجی و سیول افسران موجود رہے۔