جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے
آٹھ ہند نواز سیاسی لیڈروں پر مشتمل اس گروپ نے لیفٹننٹ گورنر مرمو کے ساتھ جموں کے راج بھون میں ملاقات کی۔ سبھی گروپ ارکان ماضی میں جموں و کشمیر کی قانون سازیہ کے ارکان یا کابینہ کے وزیر رہ چکے ہیں۔
گروپ کی قیادت سابق وزیر الطاف بخاری کررہے تھے جنہیں گزشتہ برس محبوبہ مفتی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بارٹی سے برطرف کیا تھا۔
وفد میں ڈوموکریٹک نیشنلسٹ پارٹی کے صدر غلام حسن میر، سابق وزیر محمد دلاور میر، سابق ایم ایل سی ظفر اقبال منہاس اور سابق اراکین اسمبلی جاوید حسین بیگ، نور محمد شیخ، چودھری قمر حسین اور راجہ منظور احمد شامل ہیں۔
وفد نے لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔
یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقی ہوا۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔
وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔
اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔
اُنہوں نے یقین دِلایا کہ حکومت جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق کی پاسداری کرے گی۔اُنہوں نے بالخصوص اس بات کی یقین دہانی کی کہ جموں وکشمیر یونین ٹریٹری میں مقامی لوگوں کی اراضی کو محفوظ رکھنے اور اُن کے روزگار کے مواقع کے تحفظ کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔
اُنہوں نے وفد کو یہ بھی یقین دِلایا کہ اِنتظامیہ ہر سطح پر لوگوں کی شکایات کا ازالہ کرنے ، مقبول عام رہنماؤں کے ساتھ رابطے رکھنے اور کم از کم وقت میں لوگوں کے مسائل حل کرنے کے علاوہ ترقیاتی سرگرمیوں کو جاری رکھے۔