محمد اسلم نامی شخص نے الزام عائد کیا کہ 'وہ محکمہ پی ڈی ڈی کے پاس بجلی کی پریشانی کو لے کر گئے تھے لیکن ملازمین نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی اور انہیں دفتر سے باہر نکال دیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ضلع افسر نے پہلے جے ای اور اے ای ای کے پاس جانے کی بات کہی اور اس کے بعد ان کے پاس کسی مسئلے کے سلسلے میں آنے کو کہا۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'کئی بار ہم جے ای اور اے ای ای سے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کی گزارش کی لیکن جب توجہ نہیں دی گئی تو ہمیں ڈپٹی کمشنر کشتواڑ کے پاس جانا پڑا اور اس کے بعد ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے ہمیں محکمہ پی ڈی ڈی کے پاس بھیجا لیکن کئی بار دفتر میں جانے کے باوجود ہمارا کام نہیں کیا گیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس سلسلے میں آج ہم دوبارہ پی ڈی ڈی کے پاس درخواست کرنے گئے لیکن انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا اور دفتر میں ہی چند ملازمین سے پٹائی بھی کروائی۔'
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب اس سلسلے میں ضلع افسر روشن لال بھگت سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'مقامی شخص جو دفتر میں آیا تھا اس نے میرے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے خلاف ہم پولیس میں کیس درج کروا رہے ہیں۔'
مقامی شخص محمد اسلم جسمانی طور پر معذور ہیں اور گوجر طبقے سے ان کا تعلق ہے۔ محمد اسلم کا کہنا ہے کہ 'گوجر طبقے کے ساتھ اکثر بدسلوکی کی جاتی ہے۔'