سری نگر میں ٹریفک نظام کی صورتحال انتہائی ابترہوگئی ہے۔ شام 6 بجے کے بعد سرینگر کے مضافاتی علاقوں میں گاڑیاں سڑکوں سے غائب ہوجاتی ہیں۔ اس صورت حال کی آڑ میں آٹو اور رکشا والے من مانی کر رہے ہیں اور مسافروں سے اضافی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہاں ایسا نظام نہیں ہے کہ مسافت کی بنیاد پر کرایہ وصول کیا جائے اور نہ ہی آٹو والے میٹر چلاتے ہیں۔
وہیں ایک طرف متعلقہ محکمے کی جانب سے یہ دعوے کیے جاتے ہیں کہ مسافرین کو محض میٹر کے حساب سے ہی کرایہ ادا کرنا ہے لیکن حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے یہاں کسی بھی آٹو یا رکشے میں میٹر لگا ہوا ہی نہیں ہے۔
بعض آٹو رکشوں میں اگرچہ میٹر لگے ہوئے ہیں، لیکن وہ پالیتھین کور سے ڈھکے ہوئے ہوتےہیں یا مکمل طور پر بند ہیں۔ دوسری جانب آٹو رکشا والوں کا کہنا ہے کہ میٹر کے مطابق چلنے سے ان کا نقصان ہے اور مسافرین کو ہی فائدہ ہوتا ہے۔
دوسری جانب محکمہ ٹریفک نے یہ اعتراف کیا ہے کہ اضافی رقم کی وصولی ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس سلسلے میں تمام اصول و قوانین پر مؤثر عمل آوری کی جائے گی۔
ان تمام کے باوجود عوام نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ محکمہ ٹریفک بیدار ہوجائے اور آٹو اور رکشا ڈرائیورز کی اس من مانی پر روک لگائے۔