پلوامہ: مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال کے دورے پر آئے پی ڈی پی کے ترجمان ہربحنش سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کو لیکر جہاں سماعت جاری ہے۔ اب یہ عندیہ مل رہا ہے کہ شاید جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ واپس ملے گا۔ پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ ہی وہ ادارہ ہے جو ایسا فیصلہ دے سکتا ہے۔ اس پر عوام کو اعتماد ہے اور انھیں امید ہے کہ جموں و کشمیر کو تمام آئینی اختیارات واپس ملیں گے۔
پی ڈی پی کے ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بدھ کو ترال میں اپنے دورے کے دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ میں داخل عرضی پر سماعت جاری ہے جس کی پی ڈی پی بھی پیروی کر رہی ہے۔ اس بیان کے بعد امید پیدا ہوگئی ہے کہ شاید مرکز جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرے گا کیونکہ پارلیمنٹ میں بھی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بیان دیا تھا کہ جموں و کشمیر کو ہمیشہ کے لیے یو ٹی نہیں رکھا جائے گا۔
ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ دنیا امید پر قائم ہے اور ہمیں بھی یقین ہے کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ بحال کرے گا۔ انھوں نے بتایا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو پی ڈی پی قانونی طور اپنی جنگ جاری رکھے گی۔ کیونکہ پانچ اگست کو غیر قانونی طریقے سے ہماری شناخت کو ختم کیا گیا، وہ یقینا ایک سیاہ باب تھا جس نے یہاں کے عوام کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا۔
یہ بھی پڑھیں:SC hearing on Article 370 Today جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد، مرکز کی سپریم کورٹ میں یقین دہانی
واضح رہے کہ منگل کو دفعہ 370 کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری کا درجہ مستقل خصوصیت کا حامل نہیں ہے۔ وہیں آج ہوئی سماعت کے دوران سالسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ میں یقین دہانی کرائی کی کہ 'حکومت جموں و کشمیر کو جلد اور کسی بھی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کے لیے کوئی حتمی ٹائم لائن نہیں دے سکتے۔'