گاندربل: کشمیر کے گاندربل میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار طلبہ میں سے ایک کے رشتہ دار نے کہا کہ ہم مان رہے ہیں کہ بچوں سے غلطی ہوئی ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم اس ملک میں رہتے ہیں جہاں انصاف کی بہت زیادہ امید ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ان بچوں سے دوبارہ ایسی غلطی نہیں ہوگی۔
واضح رہے جموں و کشمیر کے گاندربل میں واقع شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی میں داخلہ لینے والے سات کشمیری طلباء کو آسٹریلیا کے خلاف میچ میں ہندوستان کی شکست پر جشن منانے پر گرفتار کر لیا گیا۔ ان طلباء کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ کی دفعہ 13 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 505 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو عوامی فساد اور مجرمانہ دھمکیوں سے متعلق ہے۔
گاندربل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نکھل بورکر نے سات طلبہ کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے ان الزامات کو ظاہر نہیں کیا جن کے تحت طلباء پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بورکر نے کہا کہ ہم نے کچھ سیکشنز کو استعمال کیا ہے لیکن جب بھی کسی کیس میں تفتیش ہوتی ہے، تحقیقات کے نتائج کے مطابق کچھ سیکشنز کو شامل یا حذف کر دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی میں جموں و کشمیر کی لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی، محبوبہ نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا
بورکر نے کہا کہ تفتیش جاری ہے اور جو کچھ بھی ہوگا، ہم آپ کو بتا دیں گے۔ ورلڈ کپ فائنل کے ایک دن بعد درج کیا گیا یہ مقدمہ جموں و کشمیر سے باہر کے ایک طالب علم کی شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا۔ سات طالب علموں کو 20 نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ شکایت میں طالب علم نے یونیورسٹی کے ویٹرنری سائنسز اور حیوانات کے شعبے میں داخلہ لینے والے سات مقامی کشمیری طلباء کا نام لیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر بھارت کی حمایت کرنے پر اسے "گالی" اور "دھمکی" دی۔ شکایت میں لکھا ہے کہ "انہوں نے مجھے دھمکی بھی دی کہ میں چپ رہوں ورنہ مجھے گولی مار دی جائے گی۔