جہاں ایک طرف انتظامیہ عوام کو کورونا وائرس کے تعلق سے بیدار رہنے کی تاکید کر رہی ہے وہیں کسی بھی شخص کے کورونا سے مشتبہ ہونے کی صورت میں انہیں جلد از جلد ہسپتال منتقل کرنے اور ویسے افراد سے دور رہنے کی تلقین کر رہی ہے۔
تاہم عوام اس تعلق سے بھی مضطرب ہے کہ کسی کو کھانسی بخار اور نزلے کی صورت میں اس بات کی کیسے تصدیق ہو کے اسے کورونا ہے۔
اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے ماہرین سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کئی بیماریوں کے ایک جیسی علامات ہوسکتی ہیں اس لیے عوام میں کافی الجھن اور خوف پیدا ہوسکتا ہے۔
وادی کے سینئر ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر حارث قادری کا کہنا ہے کہ " اگر آپ کو زکام، کھانسی یا گلے میں سوجن ہے تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں تاہم اگر گلے کی سوجن کے ساتھ ساتھ آپ کو بخار بھی ہے تو آپ کو نزدیکی ہسپتال یا انتظامیہ سے رجوع کرنا چاہیے۔
" ان کا مزید کہنا تھا کہ " اس وبا سے احتیاط ہی سب سے بڑا علاج ہے۔ اس وقت ہم ہسپتال میں صرف ایمرجنسی میں ہی مریضوں کو داخل کیا جا رہا ہے۔
تاہم انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ کسی بھی خطرے کی صورت میں پہلے ڈاکٹر سے رابطہ کر کے مشورہ کر لیا جائے اس کے بعد اگر ضرورت محسوس کی جائے تب ہسپتالوں کا رخ کیا جائے۔"
موسم میں تبدیلی کے باعث اکثر لوگوں کو الرجی ہو جاتی ہے اور لوگ اس سے خوف زدہ ہو کر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے خود کو اس سے متاثر ماننے لگتے ہیں۔
اس تعلق سے ڈاکٹر ہارس کا کہنا تھا کہ " موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی الرجی کے معاملے سامنے آتے ہیں۔ یہ افراد بھی اس بات سے بخوبی واقف ہوتے ہیں اس لیے انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں تاہم وقت پر ادویات کا استعمال ضروری ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے گھروں میں رہنے کی بھی اپیل کی۔