شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے کیرن سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر جمعرات کی شب بھارت اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
بتادیں کہ کپوارہ کے ٹنگڈار سیکٹر میں ایل او سی پر 6 اگست کو طرفین کے درمیان گولہ باری کے نتیجے میں دو شہری ہلاک جبکہ چار زخمی ہوئے تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کپوارہ کے کیرن سیکٹر میں ایل او سی جمعرات کی شب پاکستانی فوج نے بھارت کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی گولہ باری سے متصل دیہات میں خوف و ہراس پھیل گیا کیونکہ کچھ گولے پنز گام علاقے میں بھی گر گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ لوگ رات کو سونے کی تیاریاں کر ہی رہے تھے کہ گولہ باری شروع ہوئی اور لوگوں نے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات میں پناہ لی۔
انہوں نے کہا کہ تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے اور سال رواں کے اوائل سے پھوٹنے والے کورونا وبا کے باوجود بھی طرفین کے درمیان بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر نوک جھونک کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے جس کے باعث آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگوں کا جینا دو بھر ہو کے رہ گیا ہے۔
سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال رواں کے دوران اب تک سرحد پر فائرنگ یا گولہ باری کے تبادلے کے زائد از پچیس سو واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ محض گذشتہ تین ہفتوں کے دوران جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے کم از کم چار درجن واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔