تاحال کووڈ ۔19 وبا سے دو افراد کا انتقال ہو چکا ہے جبکہ 49 افراد میں اس مہلک وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس سے عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے۔
جموں و کشمیر کے قصبات و دیہات گزشتہ دو ہفتوں سے سنسان نظر آرے ہیں، جبکہ بازاروں و بستیوں کے اندر مکمل خاموشی ہے۔
انتظامیہ نے دفعہ 144 نافظ کیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
آئے دن کوونا کے متاثر ہونے والے کیسز میں کافی اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے عوام میں خوف اور تشویش بڑھتا جا رہا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق 11644 افراد نگہداشت میں ہیں جن میں سے 355 ہسپتالوں میں قرنطینہ میں رکھے گئے ہیں۔
بیشترر افراد گھروں میں نگہداشت میں رکھے گئے ہیں لیکن ایک بڑی تعداد جن کی سفری تاریخ ہے ان کو قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا ہے۔
طبی عملے کا مطالبہ ہے کہ سرکار انہیں حفاظتی آلات بہم پہنچانے میں ناکام ہو چکی ہے جس کی وجہ سے وہ تشویش میں مبتلا ہیں۔
گزشتہ روز جموں میں ایک ڈاکٹر کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد طبی عملے میں خوف پیدا ہو گیا ہے۔
ان کا سرکار سے مطالبہ ہے کہ ان کو فوراً حفاظتی آلات میئسر کیا جائے۔ وہیں لاک ڈاون کو کامیاب بنانے کیلئے تعینات پولیس اہلکاروں کی بھی شکایت ہے کہ حکومت نے انہیں ماسک اور دیگر حفاظتی آلات دستیاب نہیں کئے ہیں جس سے ان کو بھی تشویش ہے۔