ETV Bharat / state

'کشمیری عوام کی آواز کو دبانا اتنا آسان کیوں ہے'؟ - زائرہ آخری بار سونالی بوس

بالی وڈ کی سابق کشمیری اداکارہ زائرہ وسیم نے کشمیر کے باشندوں سے متعلق انسٹا گرام پر ایک پوسٹ تحریر کیا ہے جس میں کشمیری عوام کی حالت زار اور ان کے اظہار رائے پر عائد قدغنوں پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

'کشمیری عوام کی آواز کو دبانا اتنا آسان کیوں ہے'؟
'کشمیری عوام کی آواز کو دبانا اتنا آسان کیوں ہے'؟
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 1:22 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 3:26 AM IST

زائرہ نے کشمیر کی زمینی صورتحال کا احاطہ کئی سوالات کی صورت میں کیا ہے اور ان کا جواب طلب کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ 'ہمیں ایسی دنیا میں رہنے کی کیا ضرورت ہے، جہاں ہماری زندگیوں اور خواہشوں پر قابو پالیا جاتا ہے اور حکمران اپنی مرضی سے ہم پر حکومت کر تے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہماری آواز کو خاموش کرنا اور اظہار رائے کو کم کرنا اتنا آسان کیوں ہے؟۔'

زائرہ وسیم نے کہا کہ 'ہمیں اظہار رائے کی آزادی کی اجازت کیوں نہیں ہے، ہمیں اختلاف رائے کا موقع دیا جائے تاکہ ہم اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔'

انہوں نے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ 'ایسا کیوں ہو رہا ہے کہ ہمارے خیالات کی ہر وقت مذمت کی جاتی ہے۔کیا اتنی شدت سے ہماری آواز کو روکنا آسان ہو گیا ہے؟۔'

انہوں نے آسائش زندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم کشمکش اور دنیا کو اپنے وجود کی یاد دلائے بغیر سادہ زندگی کیوں نہیں گزار سکتے؟'

کشمیری اداکارہ نے کہا کہ 'آخر کیوں کشمیری عوام کی زندگیوں پر بحران، ناکہ بندی اور پریشانی کا سخت تجربہ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہمارے دل و دماغ سے معمول اور ہم آہنگی کی شناخت ختم ہو رہی ہے؟'

پوسٹ میں زائرہ نے دنیا سے حقائق کی غیر منصفانہ نمائندگی پر یقین نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔

جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کی 5 اگست سے منسوخی کے بعد کشمیر میں انٹرنیٹ بند رہا۔ 25 جنوری کو وادی کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئیں۔

گذشتہ برس جون میں زائرہ نے فلم انڈسٹری چھوڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سب کو چونکا دیا تھا کیونکہ وہ کام کے سلسلے سے خوش نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے مذہب سے دور ہوتی جاری ہوں۔

زائرہ آخری بار سونالی بوس کی 'دی اسکائی ایز پنک' میں نظر آئیں، ان میں اداکارہ پرینکا چوپڑا اور فرحان اختر تھے۔

زائرہ نے کشمیر کی زمینی صورتحال کا احاطہ کئی سوالات کی صورت میں کیا ہے اور ان کا جواب طلب کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ 'ہمیں ایسی دنیا میں رہنے کی کیا ضرورت ہے، جہاں ہماری زندگیوں اور خواہشوں پر قابو پالیا جاتا ہے اور حکمران اپنی مرضی سے ہم پر حکومت کر تے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہماری آواز کو خاموش کرنا اور اظہار رائے کو کم کرنا اتنا آسان کیوں ہے؟۔'

زائرہ وسیم نے کہا کہ 'ہمیں اظہار رائے کی آزادی کی اجازت کیوں نہیں ہے، ہمیں اختلاف رائے کا موقع دیا جائے تاکہ ہم اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔'

انہوں نے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ 'ایسا کیوں ہو رہا ہے کہ ہمارے خیالات کی ہر وقت مذمت کی جاتی ہے۔کیا اتنی شدت سے ہماری آواز کو روکنا آسان ہو گیا ہے؟۔'

انہوں نے آسائش زندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم کشمکش اور دنیا کو اپنے وجود کی یاد دلائے بغیر سادہ زندگی کیوں نہیں گزار سکتے؟'

کشمیری اداکارہ نے کہا کہ 'آخر کیوں کشمیری عوام کی زندگیوں پر بحران، ناکہ بندی اور پریشانی کا سخت تجربہ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہمارے دل و دماغ سے معمول اور ہم آہنگی کی شناخت ختم ہو رہی ہے؟'

پوسٹ میں زائرہ نے دنیا سے حقائق کی غیر منصفانہ نمائندگی پر یقین نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔

جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کی 5 اگست سے منسوخی کے بعد کشمیر میں انٹرنیٹ بند رہا۔ 25 جنوری کو وادی کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئیں۔

گذشتہ برس جون میں زائرہ نے فلم انڈسٹری چھوڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سب کو چونکا دیا تھا کیونکہ وہ کام کے سلسلے سے خوش نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے مذہب سے دور ہوتی جاری ہوں۔

زائرہ آخری بار سونالی بوس کی 'دی اسکائی ایز پنک' میں نظر آئیں، ان میں اداکارہ پرینکا چوپڑا اور فرحان اختر تھے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 3:26 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.