اپوزیشن نے جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلی فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت ریاست میں سبھی سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو غیر معینہ مدت تک نظربند رکھنا آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شردپوار، مغربی بنگال کی وزیراعلی اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی، سابق وزیراعظم اور جنتا دل سیکولر کے صدر ایچ ڈی دیوے گوڑا، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ڈی راجہ، راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا، سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اور ارون شوری نے یہاں جاری مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے تینوں سابق وزرائے اعلی اور دیگر سیاستدانوں کو غیر معینہ مدت تک نظربند نہیں رکھا جاسکتا۔ یہ آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جموں وکشمیر کے تینوں وزرائے اعلی اور دیگر سیاست داں نظر بند لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔اس کے علاوہ اپوزیشن پارٹیاں کشمیر کے لوگوں کے حقوق اور آزادی کو پوری طرح سے بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔'
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہےکہ ہندوستانی آئین تنوع میں یکجہتی پر اعتماد کرتا ہے اور ہر ایک کے خیالات کی قدر کرتا ہے۔ نریندر مودی حکومت میں جمہوری اختلاف کو انتظامی مشنری کے ذریعہ دبایا جارہا ہے۔یہ آئین میں دیئے گئے انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارگی کے جذبات کے خلاف ہے۔
'فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو رہا کیا جائے' - ممتا بنرجی
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جموں وکشمیر کے تینوں وزرائے اعلی اور دیگر سیاست داں نظر بند لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔اس کے علاوہ اپوزیشن پارٹیاں کشمیر کے لوگوں کے حقوق اور آزادی کو پوری طرح سے بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔'
اپوزیشن نے جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلی فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت ریاست میں سبھی سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو غیر معینہ مدت تک نظربند رکھنا آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شردپوار، مغربی بنگال کی وزیراعلی اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی، سابق وزیراعظم اور جنتا دل سیکولر کے صدر ایچ ڈی دیوے گوڑا، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ڈی راجہ، راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا، سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اور ارون شوری نے یہاں جاری مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے تینوں سابق وزرائے اعلی اور دیگر سیاستدانوں کو غیر معینہ مدت تک نظربند نہیں رکھا جاسکتا۔ یہ آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جموں وکشمیر کے تینوں وزرائے اعلی اور دیگر سیاست داں نظر بند لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔اس کے علاوہ اپوزیشن پارٹیاں کشمیر کے لوگوں کے حقوق اور آزادی کو پوری طرح سے بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔'
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہےکہ ہندوستانی آئین تنوع میں یکجہتی پر اعتماد کرتا ہے اور ہر ایک کے خیالات کی قدر کرتا ہے۔ نریندر مودی حکومت میں جمہوری اختلاف کو انتظامی مشنری کے ذریعہ دبایا جارہا ہے۔یہ آئین میں دیئے گئے انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارگی کے جذبات کے خلاف ہے۔