جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ریاض نائکو کی ہلاکت کے بعد امن برقرار رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس ہلاکت کو لوگوں کو مشتعل کرنے کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہیئے۔
عمر عبداللہ نے ٹویٹ میں لکھا کہ ریاض نائکو تقدیرکا فیصلہ اسی لمحہ ہوا تھا جب اس نے ہاتھ میں بندوق تھام کر دہشت اور تشدد کا راستہ اختیار کیا تھا-'
انہوں نے لکھا:' اس کی ہلاکت کوبعض لوگوں کی جانب سے تشدد اور مظاہروں کو بھڑکانے اور مزید لوگوں کو تقصان کے راستے پر ڈالنے کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔
واضح رہے کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائکو بدھ کو جنوبی کشمیر میں اپنے آبائی گاؤں بیگہ پورہ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ اپنے ساتھی سمیت تصادم میں ہلاک کئے گئے-وہ گزشتہ آٹھ برسوں سے سرگرم تھے اور ان کے سر پر 12 لاکھ روپے کا انعام تھا۔
ریاض نائیکو کی ہلاکت کشمیر میں عسکریت پسندوں کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے ۔ ہلاکت کے بعد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں مواصلاتی رابطے منقطع کردیے گئے ہیں