انہوں نے جموں وکشمیر کی تنظیم نو کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کا تذکرہ کیا۔
ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے پاکستان کو بھی سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے بھارت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو وہ بھی سکون سے نہیں رہ سکتا ہے۔
سنہ 1990 کی دہائی میں عسکریت پسندی کے عروج پر وادی سے بہت بڑی تعداد میں کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی کا ذکر کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ اب کوئی طاقت انہیں اپنے گھر واپس جانے سے نہیں روک سکتی ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے متعلق وزیر موصوف نے کہا کہ کسی بھی مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا یہ قانون نہیں ہے بلکہ مذہبی ظلم و ستم کے شکار افراد کو سکون دینا اس قانون کا کام ہے۔
سنگھ نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے نہرو سے کہا تھا کہ اگر ہندوؤں اور سکھوں بھارت آئے تو ان اقلیتوں کو شہریت دیں جائے گی اور وزیراعظم نریندر مودی نے قانون لا کر اس وژن کو پورا کیا ہے۔
متعدد جماعتوں کے اس قانون کے تعلق سے انکار کرنے پر سنگھ نے کہا کہ یہ مرکزی قانون ہے اور سب کو اس پر عمل کرنا چاہئے۔
کانگریس پر اس معاملے پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کو قوم کے خلاف اپنا فرض صرف اس لیے نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ حزب اختلاف میں ہے۔