ETV Bharat / state

نالہ سندھ قصہ پارینہ بننے کے دہانے پر

جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے بیچوں بیچ بہنے والا مشہور نالہ سندھ کا وجود خطرے میں ہے۔ اب یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والی نسلوں کو اس نالہ کا قصہ سنایا جائے گا۔

نالہ سندھ قصہ پارینہ بننے کے دہانے پر
نالہ سندھ قصہ پارینہ بننے کے دہانے پر
author img

By

Published : Dec 23, 2020, 2:09 PM IST

گاندربل کے نالہ سندھ کی شہرت دور دور تک ہے۔ نالہ سندھ کا پانی پہاڑوں سے چھوٹے چھوٹے جھرنوں کی صورت میں نکل کر سونمرگ کی خوبصورت وادیوں سے گزر کر نالہ سندھ کی شکل اختیار کرتا ہے۔

نالہ سندھ قصہ پارینہ بننے کے دہانے پر

اس میں کئی اقسام کی نایاب اور اعلی قسم کی مچھلیاں بھی پائی جاتی ہیں، نالہ سندھ سے ریت باجرا اور بولڈر جوکہ تعمیرات میں کام آتے ہیں مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ کچھ خود غرض عناصر اس پر بیت الخلاء تعمیر کر کے اس میں گندہ پانی اور کوڑا کرکٹ ڈال رہے ہیں۔

ضلع انتظامیہ گاندربل نے کچھ دن پہلے اس نالہ سندھ کے لیے کروڑوں روپیے کا ٹینڈر بھی نکالا تھا اور پانی کو بچانے کے لیے ہزاروں کے ایڈ بھی دیے جاتے ہیں مگر زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ کچھ لوگوں نے نالہ سندھ کے اطراف میں ناجائز قبضہ بھی کر رکھا ہے۔

گاندربل میں جتنے بھی بیت الخلاء ہیں اس کا گندہ پانی اسی نالہ سندھ میں جاتا ہے۔ میونسپلٹی گاندربل بھی اسی نالہ سندھ کے دہانے پر اپنا کچرا جمع کرتی ہے اور پھر اسے دوسری جگہ لے جاتی ہے۔

آپ کو بتادوں ڈی سی آفس گاندربل کا بھی گندہ پانی اسی نالہ سندھ میں جاتا ہے۔ اس بارے میں جب ہم نے گاندربل کے عام لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے کئی مرتبہ متعلقہ اداروں کی توجہ اس جانب مرکوز کرائی ہے لیکن حکام اس جانب توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ ہم اس بارے میں رپورٹ طلب کریں گے اور جو بھی عناصر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ادھر ہمارے نمائندے نے جب محکمہ اریگین، فلڈ اینڈ کنٹرول کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ نالہ سندھ میں کسی قسم کی غلط سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

گاندربل کے نالہ سندھ کی شہرت دور دور تک ہے۔ نالہ سندھ کا پانی پہاڑوں سے چھوٹے چھوٹے جھرنوں کی صورت میں نکل کر سونمرگ کی خوبصورت وادیوں سے گزر کر نالہ سندھ کی شکل اختیار کرتا ہے۔

نالہ سندھ قصہ پارینہ بننے کے دہانے پر

اس میں کئی اقسام کی نایاب اور اعلی قسم کی مچھلیاں بھی پائی جاتی ہیں، نالہ سندھ سے ریت باجرا اور بولڈر جوکہ تعمیرات میں کام آتے ہیں مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ کچھ خود غرض عناصر اس پر بیت الخلاء تعمیر کر کے اس میں گندہ پانی اور کوڑا کرکٹ ڈال رہے ہیں۔

ضلع انتظامیہ گاندربل نے کچھ دن پہلے اس نالہ سندھ کے لیے کروڑوں روپیے کا ٹینڈر بھی نکالا تھا اور پانی کو بچانے کے لیے ہزاروں کے ایڈ بھی دیے جاتے ہیں مگر زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ کچھ لوگوں نے نالہ سندھ کے اطراف میں ناجائز قبضہ بھی کر رکھا ہے۔

گاندربل میں جتنے بھی بیت الخلاء ہیں اس کا گندہ پانی اسی نالہ سندھ میں جاتا ہے۔ میونسپلٹی گاندربل بھی اسی نالہ سندھ کے دہانے پر اپنا کچرا جمع کرتی ہے اور پھر اسے دوسری جگہ لے جاتی ہے۔

آپ کو بتادوں ڈی سی آفس گاندربل کا بھی گندہ پانی اسی نالہ سندھ میں جاتا ہے۔ اس بارے میں جب ہم نے گاندربل کے عام لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے کئی مرتبہ متعلقہ اداروں کی توجہ اس جانب مرکوز کرائی ہے لیکن حکام اس جانب توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ ہم اس بارے میں رپورٹ طلب کریں گے اور جو بھی عناصر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ادھر ہمارے نمائندے نے جب محکمہ اریگین، فلڈ اینڈ کنٹرول کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ نالہ سندھ میں کسی قسم کی غلط سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.