ETV Bharat / state

جموں و کشمیر کے 47 سابق ایم ایل اے ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کلیئر کرنے میں ناکام

سابق وزیر اعلیٰ، سابق نائب وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے وزراء جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 47 سابق اراکین میں شامل ہیں جو کئی سال قبل ایوان کے سیکرٹریٹ کی طرف سے دیے گئے ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کو کلیئر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے سرکاری خزانے کو 570 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ اس سلسلے میں واضح دفعات ہونے کے باوجود متعلقہ حکام کی جانب سے ریکوری کے لیے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 47 سابق اراکین ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کو کلیئر کرنے میں ناکام
جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 47 سابق اراکین ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کو کلیئر کرنے میں ناکام
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 20, 2023, 12:43 PM IST

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 47 سابق اراکین ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کو کلیئر کرنے میں ناکام

جموں: ایس آر او 306 کے ذریعہ گورنر نے جموں و کشمیر ریاستی مقننہ ایکٹ، 1960 کے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے سیکشن 10 کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ لون (جموں و کشمیر ریاستی مقننہ کے اراکین کو) دیا۔ قواعد، 1988 اور اسی کو 22 ستمبر 1988 کو مطلع کیا گیا تھا۔ اس بات کا انکشاف سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر (سی پی آئی او) نے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ میں قاضی مشتاق احمد نے ایڈووکیٹ شیخ شکیل احمد کی جانب سے حق اطلاعات قانون 2005 کے تحت دائر درخواست کے جواب میں کیا ہے۔سابق ایم ایل اے جن کو مختلف تاریخوں پر گھر کی تعمیر کے پیشگی کے طور پر 20-20 لاکھ روپے دیے گئے تھے لیکن وہ اسے دینے میں ناکام رہے ہیں وہ ہیں ڈاکٹر نرمل کمار سنگھ، مشتاق احمد شاہ، نذیر احمد گریزی، مبارک گل، محمد خلیل بند، ار عبدالرشید، نیلم۔ کمار لنگیہ، جی ایم سروڑی، آر ایس پٹھانیا، اعزاز احمد میر، ممتاز احمد خان، عبدالمجید لارمی اور محمد امین بھٹ۔

اسی طرح سابق ایم ایل اے جو ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کے طور پر دیے گئے 10 لاکھ روپے کی ادائیگی میں ناکام رہے ہیں ان میں شیخ اشفاق جبار، نور محمد شیخ، کلدیپ راج، جاوید حسن بیگ، عبدالحسین انصاری، گلزار احمد وانی، چوہدری محمد اکرم، عبدالرحیم راتھر شامل ہیں۔ (کوکرناگ)، سنیل کمار شرما، دینا ناتھ بھگت، آسیہ نقاش، دلیپ سنگھ، الطاف احمد وانی، بالی بھگت، مولوی عمران رضا انصاری، عبدالمجید پڈر، سید بشارت احمد بخاری، محمد اشرف میر، عثمان عبدالمجید اور حاجی عبدالرشید۔ ڈارمحمد یوسف تاریگامی، چودھری لال سنگھ، عبدالرحمان ویری، آغا سید روح اللہ مہدی، جاوید احمد رانا، محمد اکبر لون، چودھری ذوالفقار علی، شمیمہ فردوس، وقار رسول وانی، محبوبہ مفتی، عبدالحق خان اور چودھری سخنندن کمار کلیئر ہونے میں ناکام رہے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے ان کے حق میں 5 لاکھ روپے مکان کی تعمیر کا ایڈوانس دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لورن میں ڈاک بنگلو کا سنگ بنیاد، ایک راشن ڈیپو کا افتتاح

اس بارے میں ایڈووکیٹ سیخ شکیل احمد نے بتایا کہ انہوں نے حق اطلاعات قانون کے تحت درخواست دی تھی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ جو جموں کشمیر کی آخری قانون ساز اسمبلی کے ارکان تھے ان کی تفصیلات دی جائے جس کے تحت 47 سابق رکن اسمبلی تھے جنہوں نے ہاؤسنگ لون لیا تھا تاہم لون واپس نہیں کیا۔

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 47 سابق اراکین ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کو کلیئر کرنے میں ناکام

جموں: ایس آر او 306 کے ذریعہ گورنر نے جموں و کشمیر ریاستی مقننہ ایکٹ، 1960 کے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے سیکشن 10 کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ لون (جموں و کشمیر ریاستی مقننہ کے اراکین کو) دیا۔ قواعد، 1988 اور اسی کو 22 ستمبر 1988 کو مطلع کیا گیا تھا۔ اس بات کا انکشاف سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر (سی پی آئی او) نے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ میں قاضی مشتاق احمد نے ایڈووکیٹ شیخ شکیل احمد کی جانب سے حق اطلاعات قانون 2005 کے تحت دائر درخواست کے جواب میں کیا ہے۔سابق ایم ایل اے جن کو مختلف تاریخوں پر گھر کی تعمیر کے پیشگی کے طور پر 20-20 لاکھ روپے دیے گئے تھے لیکن وہ اسے دینے میں ناکام رہے ہیں وہ ہیں ڈاکٹر نرمل کمار سنگھ، مشتاق احمد شاہ، نذیر احمد گریزی، مبارک گل، محمد خلیل بند، ار عبدالرشید، نیلم۔ کمار لنگیہ، جی ایم سروڑی، آر ایس پٹھانیا، اعزاز احمد میر، ممتاز احمد خان، عبدالمجید لارمی اور محمد امین بھٹ۔

اسی طرح سابق ایم ایل اے جو ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس کے طور پر دیے گئے 10 لاکھ روپے کی ادائیگی میں ناکام رہے ہیں ان میں شیخ اشفاق جبار، نور محمد شیخ، کلدیپ راج، جاوید حسن بیگ، عبدالحسین انصاری، گلزار احمد وانی، چوہدری محمد اکرم، عبدالرحیم راتھر شامل ہیں۔ (کوکرناگ)، سنیل کمار شرما، دینا ناتھ بھگت، آسیہ نقاش، دلیپ سنگھ، الطاف احمد وانی، بالی بھگت، مولوی عمران رضا انصاری، عبدالمجید پڈر، سید بشارت احمد بخاری، محمد اشرف میر، عثمان عبدالمجید اور حاجی عبدالرشید۔ ڈارمحمد یوسف تاریگامی، چودھری لال سنگھ، عبدالرحمان ویری، آغا سید روح اللہ مہدی، جاوید احمد رانا، محمد اکبر لون، چودھری ذوالفقار علی، شمیمہ فردوس، وقار رسول وانی، محبوبہ مفتی، عبدالحق خان اور چودھری سخنندن کمار کلیئر ہونے میں ناکام رہے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے ان کے حق میں 5 لاکھ روپے مکان کی تعمیر کا ایڈوانس دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لورن میں ڈاک بنگلو کا سنگ بنیاد، ایک راشن ڈیپو کا افتتاح

اس بارے میں ایڈووکیٹ سیخ شکیل احمد نے بتایا کہ انہوں نے حق اطلاعات قانون کے تحت درخواست دی تھی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ جو جموں کشمیر کی آخری قانون ساز اسمبلی کے ارکان تھے ان کی تفصیلات دی جائے جس کے تحت 47 سابق رکن اسمبلی تھے جنہوں نے ہاؤسنگ لون لیا تھا تاہم لون واپس نہیں کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.