جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے دور دراز علاقہ سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان ریسلنگ کی دنیا میں اپنا مقام پیدا کر رہا ہے۔ بادشاہ خان نامی نوجوان جموں و کشمیر سے پہلا ایسا نوجوان ہے جس نے عالمی شہرت یافتہ ڈبلیو ڈبلیو ای کیلئے اپنا نام درج کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
ضلع رامبن کے دور دراز علاقہ نیل رامسو سے تعلق رکھنے والے عارف اب بادشاہ خان کے نام سے جلوہ گر ہیں۔
غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے بادشاہ خان کے والد سی آر پی ایف میں اپنی خدمات انجام دے رہے وہیں انکا ہونہار لڑکا ریسلنگ کی دنیا میں والدین، علاقے اور جموں و کشمیر کا نام سرخرو کر رہا ہے۔
ریسلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے کیلئے دی گریٹ کھلی سے متاثر ہوئے اس نوجوان کی بچپن سے ہی اس میدان میں دلچسپی تھی۔ والدین نے بھی اپنے بچے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے محنت مشقت کی کمائی سے گریٹ کھلی کی اکیڈمی میں روانہ کر دیا جہاں اس نے ٹریننگ کے دوران صبر و تحمل کے ساتھ ہر فن سیکھا۔ اور آج اپنی سخت جانفشانی اور محنت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور کئی ٹورنامنٹ میں حصہ بھی لیا۔
بادشاہ خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کڑی محنت اور لگن سے اس فن میں مہارت حاصل کی ہے۔
کورونا وبا کے دوران کھیل و دیگر تقاریب پر پابندیوں کی وجہ سے وہ گزشتہ کچھ ماہ قبل اپنے آبائی گاؤں واپس آئے اور نوجوانوں کے درمیان کافی مقبول بھی ہوئے، تاہم ابھی ریسلنگ کی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہونے پر وہ جموں و کشمیر سے واحد ریسلر کے طور پر ملک کی نمائندگی کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
نوجوانوں کے اندر کھیل کود سمیت مختلف شعبہ زندگی میں اپنے ہنر کو آزمانے اور دکھانے کیلئے بادشاہ خان بھی ایک مشعل راہ بن کر سامنے آئے ہیں۔ محنت لگن و یکسوئی کے ساتھ کسی بھی خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکتا ہے اور حوصلہ ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔
اپنے کام کے تئیں ایمانداری برت کر نوجوان ہر شعبے میں اپنا لوہا منوا سکتے ہیں۔ بادشاہ خان کے مطابق اگر آپکے پاس باڈی اور ہنر ہے تو ریسلنگ نوجوانوں کیلئے بہترین مستقبل بنانے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
بادشاہ خان نے کہا کہ ' نوجوان اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنے اور خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے زندگی کے ہر شعبے میں آگے آنا چاہیے ہیں۔ سماج اور سسٹم کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس طرح کے ہنر کی حوصلہ افزائی کرے اور ان لوگوں کو ٹریننگ دی جائے۔ اسکے علاؤہ ریسلنگ کیلئے توانا جسم ہونا لازمی ہے اسلئے ان ریسلرز کو تمام طرح کی سہولت بہم پہنچانے کیلئے حکومت کو بھی پہک کرںی چاہیے تاکہ بادشاہ خان جیسے نوجوان ملک کا نام مزید روشن کرے۔