سردیوں کا آغاز ہونے کے ساتھ ہی پیر کو جموں و کشمیر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مرکزی علاقے کے متعدد علاقوں میں برفانی تودے گرنے سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری ایک نوٹس کے مطابق 'پونچھ، کشتواڑ، کپواڑہ، بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع کے بالائی علاقوں میں برفانی تودے سے درمیانی درجے کے خطرے لاحق ہونے کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔'
وہیں جموں و کشمیر کے محکمہ موسمیات نے پیر کی شام جموں و کشمیر اور لداخ کے پہاڑی علاقوں کے لیے "نارنگی" انتباہ جاری کیا ہے جس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ شدید برفباری کی وجہ سے شاہراہوں پر نقل و حمل متاثر ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ 29 نومبر کو برفانی تودے گرنے کے بعد پانچ مسافر زوجیلا پاس پر پھنسے ہوئے تھے۔ بعدازاں انہیں بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) کے عہدیداروں نے بچا لیا تھا۔
وہیں 17 نومبر کو صوبہ جموں کے بالائی علاقوں میں سیزن کی پہلی برف باری ہوئی جبکہ مرکزی علاقوں کے متعدد علاقوں میں ہلکی بارش کے بعد درجہ حرارت میں کچھ ڈگری کمی ہوگئی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی پہاڑی بلندیوں پر برفانی تودے لوگوں کے لیے اور خاص طور پر سکیورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔
ماضی کے مقابلے حالیہ برسوں میں برفانی تودے گرنے کی وجہ سے کافی تعداد میں انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
ماہرین برفانی تودے کے بڑھتے ہوئے خطرے کے لیے جنگلات کی کٹائی کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں کیونکہ ایک بار جب پہاڑی سے برفانی تودے گرتے ہیں تو انہیں روکنے کے لیے کچھ نہیں ہوتا ہے۔