کشمیر یونیورسٹی نے ایم فل کلینیکل سائیکالوجی کے داخلہ امتحان کو ملتوی کرنے پر اپنی صفائی دیتے ہوئے باضابطہ ایک پریس بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ طلبہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
کشمیر یونیورسٹی کے ڈائریکٹر برائے داخلہ امتحانات پروفیسر فاروق اے میر کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے حکام کی درخواست پر ایم فل کلنیکل سائکالوجی کا امتحان 31دسمبر 2020 صبح ساڑھے گیارہ بجے لیا جانا تھا اور اس امتحان کو احسن طور منعقد کرنے کے خاطر یونیورسٹی کی جانب سے تمام تیاریاں مکمل کی گئی تھیں۔
پروفیسر میر نے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی میں قائم امتحان مرکز میں مذکورہ امتحان میں شامل ہونے کے لیے 70 امیدوار موجود تھے۔ اورجو ہی امتحان شروع ہونے والا تھا کہ اس دوران یونیورسٹی حکام کو متعدد فون کالز موصول ہوئیں کہ کئی سارے امیدوار جموں میں مظاہرہ کر رہے ہیں کہ جموں قومی شہراہ بند ہونے اور ہوائی پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے وہ امتحان میں حصہ نہیں لے پائیں گے اس لیے امتحان کو ملتوی کیا جائے۔
اس معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے چند منٹوں کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ امتحان ہال میں موجود امیدواروں کا امتحان لیا جائے اور جو امیدوار اس امتحان میں شریک نہیں ہو پائے ہیں ان کا امتحان الگ سے لیا جائے۔
لیکن ہال میں موجود امیدواروں نے امتحان دینے سے انکار کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ حکام کی جانب سے بار ہا گزارش کے باوجود بھی حاضر امیدواروں نے امتحان ہال میں بھیٹنے سے انکار کیا جس کی وجہ سے یونیورسٹی حکام کو ایم فل کلینیکل سائکالوجی امتحان ملتوی کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔
وہیں ڈائریکٹر داخلہ امتحانات پروفیسر فاروق اے میر نے اس الزام کی بھی تردید کہ کسی اثر رسوخ یا دباؤ کے امتحان کو ملتوی کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر موصوف نے بتایا کہ اب ایم فل کلنییکل سائکالوجی داخلہ امتحان لینے کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔