ETV Bharat / state

لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ

author img

By

Published : Jan 22, 2021, 9:29 PM IST

لیفٹیننٹ گورنر کے دورے کے موقع پر جموں، کشمیر اور ہماچل پردیش کی سنٹرل یونیورسٹیوں کے مابین مفاہمت پر دستخط ہوئے۔ اس کے علاوہ سنٹرل یونیورسٹی آف جموں اور آئی آئی ٹی جموں کے مابین تعاون کے لئے ایک ایم او یو پر دستخط کیا گیا۔

لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ
لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سانبہ میں قائم سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں کہا کہ' نوجوان ہی تبدیلی کا ایجنٹ ہیں۔ نوجوانوں کو علم کے پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کے ساتھ ہی پورے ملک میں تبدیلی آسکتی ہے۔'

سنٹرل یونیورسٹی جموں میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے نئی تعلیمی پالیسی کے بارے میں بات کی۔

لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ
لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ آنے والی نسل کو آتم نربھر بھارت بنانے کے لئے پرانے طے شدہ راستے کو چھوڑنے اور نئے اور جدید چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ نوجوان اپنے جذبے پر عمل پیرا ہوسکتے ہیں اور سب سے اہم بات '' آپ کیا سوچتے ہیں'' کے بجائے 'کس طرح سوچنا ہیں' پر مرکوز کی جا سکتی ہے جیسا کہ وزیر اعظم نے تصور کیا ہے۔

تدریسی برادری کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اساتذہ آزادانہ طور پر ملازمت پر مبنی تعلیم پر توجہ دینے کے لئے نئے اقدامات کر سکتے ہیں۔ اساتذہ قوم کے پاور ہاؤس کی پرورش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں طلباء کو نئی تحقیق کرنے اور نئی راہ پر گامزن کرنے کی ترغیب دینی چاہئے۔

لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ
لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ

ان کا کہنا تھا کہ 'نئی نسل چاند پر چھٹیاں گزارنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ ہمارے اساتذہ کو یہ خواب پورا کرنا ہوگا اور نیا کل، نیا مستقبل اور نیا نظریہ بنانا ہوگا۔'

لیفٹیننٹ گورنر نے تدریسی برادری پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے معیار پر توجہ دیں تاکہ "ہم ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام جیسے افراد کو یونیورسٹیوں سے آتے ہوئے دیکھ سکیں"۔

سینٹرل یونیورسٹی آف جموں میں 13 سے زیادہ ریاستوں کے طلباء زیر تعلیم ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹی حکام سے مزید مقامی طلبہ کو موقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف کورسز کے لئے زیادہ سے زیادہ طلباء کو داخلہ لینے کے لئے کہا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی بیان کیا کہ کیسے پنڈت مدن موہن مالویہ نے اپنے بلند نظریات، اصلاحی جذبے اور وژن کے ذریعہ بنارس ہندو یونیورسٹی قائم کی، جو دنیا کی ایک بہترین یونیورسٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت بھارت کے پاس صرف پانچ یونیورسٹیاں تھیں لیکن ان چند یونیورسٹیوں میں کئی عظیم سائنسدان، انجینئر، ڈاکٹر اور اسکالر پیدا ہوئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ آج، ہم سب کو خود کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے جہاں ہم تعلیم اور تحقیق کے معیار کے لحاظ سے کھڑے ہیں۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کے وائس چانسلر پروفیسر اشوک ایما ، وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی ماضی کی کامیابیوں اور یونیورسٹی کے مستقبل کے عملی منصوبوں پر روشنی ڈالی جانے والی ایک رپورٹ پیش کی۔

لیفٹیننٹ گورنر کے دورے کے موقع پر جموں، کشمیر اور ہماچل پردیش کی سنٹرل یونیورسٹیوں کے مابین مفاہمت کی پر دستخط بھی کیے گئے۔ اس کے علاوہ سنٹرل یونیورسٹی آف جموں اور آئی آئی ٹی جموں کے مابین تعلیمی تبادلے اور تعاون کے لئے ایک ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

33.77 کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے سنگ بنیاد رکھی گئی تھی جس میں 12.4 کلومیٹر لمبے تریکوٹا چاردیواری اور 8.77 کروڑ روپئے کی لاگت والی دیویکا مہیلا چھتروواس (100 پبیڈ والا گرلز ہاسٹل) کو بالترتیب 12 ماہ اور 10 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ جبکہ 32 لاکھ روپے کی لاگت سے پربھندن ودیاپیٹھ کا افتتاح کیا گیا۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سانبہ میں قائم سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں کہا کہ' نوجوان ہی تبدیلی کا ایجنٹ ہیں۔ نوجوانوں کو علم کے پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کے ساتھ ہی پورے ملک میں تبدیلی آسکتی ہے۔'

سنٹرل یونیورسٹی جموں میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے نئی تعلیمی پالیسی کے بارے میں بات کی۔

لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ
لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ آنے والی نسل کو آتم نربھر بھارت بنانے کے لئے پرانے طے شدہ راستے کو چھوڑنے اور نئے اور جدید چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ نوجوان اپنے جذبے پر عمل پیرا ہوسکتے ہیں اور سب سے اہم بات '' آپ کیا سوچتے ہیں'' کے بجائے 'کس طرح سوچنا ہیں' پر مرکوز کی جا سکتی ہے جیسا کہ وزیر اعظم نے تصور کیا ہے۔

تدریسی برادری کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اساتذہ آزادانہ طور پر ملازمت پر مبنی تعلیم پر توجہ دینے کے لئے نئے اقدامات کر سکتے ہیں۔ اساتذہ قوم کے پاور ہاؤس کی پرورش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں طلباء کو نئی تحقیق کرنے اور نئی راہ پر گامزن کرنے کی ترغیب دینی چاہئے۔

لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ
لیفٹیننٹ گورنر کا سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کا دورہ

ان کا کہنا تھا کہ 'نئی نسل چاند پر چھٹیاں گزارنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ ہمارے اساتذہ کو یہ خواب پورا کرنا ہوگا اور نیا کل، نیا مستقبل اور نیا نظریہ بنانا ہوگا۔'

لیفٹیننٹ گورنر نے تدریسی برادری پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے معیار پر توجہ دیں تاکہ "ہم ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام جیسے افراد کو یونیورسٹیوں سے آتے ہوئے دیکھ سکیں"۔

سینٹرل یونیورسٹی آف جموں میں 13 سے زیادہ ریاستوں کے طلباء زیر تعلیم ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹی حکام سے مزید مقامی طلبہ کو موقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف کورسز کے لئے زیادہ سے زیادہ طلباء کو داخلہ لینے کے لئے کہا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی بیان کیا کہ کیسے پنڈت مدن موہن مالویہ نے اپنے بلند نظریات، اصلاحی جذبے اور وژن کے ذریعہ بنارس ہندو یونیورسٹی قائم کی، جو دنیا کی ایک بہترین یونیورسٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت بھارت کے پاس صرف پانچ یونیورسٹیاں تھیں لیکن ان چند یونیورسٹیوں میں کئی عظیم سائنسدان، انجینئر، ڈاکٹر اور اسکالر پیدا ہوئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ آج، ہم سب کو خود کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے جہاں ہم تعلیم اور تحقیق کے معیار کے لحاظ سے کھڑے ہیں۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں سنٹرل یونیورسٹی آف جموں کے وائس چانسلر پروفیسر اشوک ایما ، وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی ماضی کی کامیابیوں اور یونیورسٹی کے مستقبل کے عملی منصوبوں پر روشنی ڈالی جانے والی ایک رپورٹ پیش کی۔

لیفٹیننٹ گورنر کے دورے کے موقع پر جموں، کشمیر اور ہماچل پردیش کی سنٹرل یونیورسٹیوں کے مابین مفاہمت کی پر دستخط بھی کیے گئے۔ اس کے علاوہ سنٹرل یونیورسٹی آف جموں اور آئی آئی ٹی جموں کے مابین تعلیمی تبادلے اور تعاون کے لئے ایک ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

33.77 کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے سنگ بنیاد رکھی گئی تھی جس میں 12.4 کلومیٹر لمبے تریکوٹا چاردیواری اور 8.77 کروڑ روپئے کی لاگت والی دیویکا مہیلا چھتروواس (100 پبیڈ والا گرلز ہاسٹل) کو بالترتیب 12 ماہ اور 10 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ جبکہ 32 لاکھ روپے کی لاگت سے پربھندن ودیاپیٹھ کا افتتاح کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.