اس دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنجے صراف نے گپکار اعلامیہ کی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بار اور عوام کے ساتھ دھوکہ دینے کا نیا پروپگنڈا ہے جبکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر وہ جذباتی نعروں سے لوگوں کو شیشے میں اتارنے کی کوشش کررہے ہیں۔
تاہم لوگ ان کے جھانسوں میں اب کی بار نہیں آنے والے ہیں۔
سرینگرکے پریس کلب میں نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سنجے صراف نے کہا کہ گپکار اعلامیہ راگ الاپنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، بلکہ انہیں ترقی کے حوالے سے اپنی جماعت کا ٹھوس ویژن سامنے لیکر آنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں متنازع نعرے بلند کرنے پر کیس درج
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 دہایوں سے اس جماعت نے لوگوں کا جذباتی طور پر استحصال کیا اور کبھی رائے شماری تو کبھی گریٹر اٹانومی کا راگ آلاپا اور اب گپکار اعلامیہ کا ڈھنڈ ورہ پیٹ رہی ہے۔
لوک جن شکتی پارٹی کے امور جموں وکشمیر کے انچارچ نے کہا کہ دفعہ 370 پارلیمنٹ میں عارضی تھا تاہم اس عرصے کے دوران نیشنل کانفرنس کو دوبار مکمل اکثرت حاصل ہوئی اور انہوں نے اس دفعہ کی ریاستی اسمبلی میں ناہی کبھی توثیق کی اور نا ہی اس کو مستقل کیا۔