رگزن سیمفل نے کہا کہ ' دیگر دو مریض جن کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے بالکل تندرست ہیں اور انہیں بہت جلد ہسپتال سے رخصتی مل جائے گی۔'
رگزن سیمفل نے نامہ نگاروں کو بتایا: 'جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ دو مریضوں کی رپورٹ پہلے ہی مثبت آئی ہے۔ وہ مریض بالکل تندرست ہیں۔ مجھے امید ہے کہ بہت جلد ہم انہیں ہسپتال سے رخصت کریں گے۔ پروٹوکال کے مطابق ان کے نمونے دوبارہ دلی بھیجے جائیں گے جب وہ رپورٹ منفی آئے گی تو ہم انہیں ہسپتال سے رخصت کریں گے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'محمد علی جو قریب 70 سال کے تھے۔ ان کی 7 مارچ کو موت واقع ہوئی۔ ہم نے ان کا نمونہ دلی بھیجا تھا، ان کے نمونے کی رپورٹ ہمیں موصول ہوئی ہے۔ رپورٹ منفی آئی ہے۔ وہ پروسٹیٹ کی بیماری میں مبتلا تھے۔ اس کی وجہ سے ہی ان کی موت واقع ہوئی ہے'۔
دریں اثنا ضلع انتظامیہ لیہہ نے مرکزی وزارت صحت وخاندانی بہبود کے سٹینڈارڈ آپریٹنگ پروسیجر کے مطابق چھوچھٹ گاؤں، جہاں سے متذکرہ کورونا وائرس مریض تعلق رکھتے ہیں، کو سیل کردیا ہے تاکہ اس وائرس کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔
لداخ انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا لیہہ کے چھوچھٹ گاؤں کے محمد علی نامی شخص، جو حال ہی میں ایران سے لوٹا تھا، پہلے ہی سے ہماری نگرانی میں تھا، 6 مارچ کو انہیں ضلع ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں 7 مارچ کی صبح ان کی موت واقع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طبی تحقیقات سے ہی معلوم ہوا تھا کہ مرحوم کو پروسٹیٹ اور پیشاب کی نالی کے انفیکشن کا عارضہ ہے لیکن ہم نے احتیاط کے طور پر اس کے نمونے دلی بھیجے تھے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کے بارے میں موصوف افسر نے کہا: 'اس وائرس کے جو محمد حیسن اور محمد علی کے دو کیسز ہیں وہ زیر علاج ہیں اور ان کی حالت مستحکم ہے، امید ہے کہ کچھ دنوں میں ہی ٹھیک ہوجائیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ پروٹوکال کے مطابق چھوچھٹ گاؤں کو سیل کیا گیا ہے اور وہاں جو لوگ اندر موجود ہیں ان کو تمام ضروری اسباب فراہم کئے جارہے ہیں۔
موصوف افسر نے کہا کہ ایران سے لوٹنے والے زائرین کی پہلے دلی میں ہی جانچ کی جاتی ہے بعد میں انہیں اپنے گھر لایا جاتا ہے۔دریں اثنا کورونا وائرس متاثرہ ملک ایران میں پھنسے 58 زائرین پر مشتمل پہلا جتھہ منگل کے روز واپس ملک پہنچا۔
واضح رہے کہ اس جتھے میں بیشتر زائرین لداخ سے تعلق رکھتے ہیں۔لداخ یونین ٹریٹری انتظامیہ نے دونوں اضلاع لیہہ اور کرگل میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنا بر احتیاط بند کیا ہے۔
قبل ازیں جموں کشمیر انتظامیہ نے بھی جموں میں دو اضلاع اور کشمیر میں چار اضلاع میں تمام پرائمری اسکولوں کو ماہ رواں کی 31 تاریخ تک بند کیا ہے علاوہ ازیں جموں میں آنگن واڑی سینٹروں اور جموں کشمیر میں بائیو میٹرک نظام کو بھی بند کیا گیا ہے۔
اس دوران جموں وکشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے منگل کے روز ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں سکمز اور جموں میں جی ایم سی میں کورونا وائرس نمونوں کی جانچ کے لئے لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے جموں وکشمیر میں کنٹرول رومز کو متحرک کیا گیا ہے اور خوش قسمتی سے کورونا وائرس کا کوئی نیا مثبت معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔