لداخ:لداخ بی جے پی کے صدر تاشی گیالسن نے میڈیا کو بتایا کہ اپکس باڈی کے لیڑران نے جو بیانات دئے ہیں کہ وہ جموں کشمیر کے ساتھ ہی خوش تھے کو بی جی پی مسترد کرتی ہے اور ان کو لداخ کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔ بی جے پی نے نیتا نند رائے کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم از خود لداخ کے معاملات دیکھ رہے ہے اور جو کمیٹی قائم کی گئی ہے وہ لداخ کے لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لداخ اپکس کے نائب صدر ژرنگ ڈورجے لرکوک نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ مرکزی کی قایم کی گئی اعلٰی سطحی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں۔ وہ ایل بی اے اس کا حصہ نہیں بنے گے۔ وہیں کے ڈی اے نے بھی اس کمیٹی میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔ ژرنگ ڈورجے لرکوک نے کہا تھا کہ لداخ کے لوگ جموں کشمیر کے ساتھ ہی خوش تھے۔اس بیان کے ردعمل میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ لداخ کے لوگوں کو جموں کشمیر کے ساتھ مل کر خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے جد و جہد میں شامل ہونا چاہئے۔
واضع رہے کہ مرکزی حکومت نے وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے کی صدارت میں لداخ کے مطالبات کو لے کر اعلٰی سطحی کمیٹی تشکیل دی جس میں لیہ اور کرگل اضلاع کے چند لیڑران کو شامل کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Mehbooba Mufti Hits BJP بی جے پی ایک دن بھارت کا آئین اور قومی پرچم ختم کر دے گی، محبوبہ مفتی
تاہم ایل بی اے اور کے ڈی اے کے لیڑران نے جموں ضلع میں میٹنگ کی اور اس کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کا حصہ نہیں بنے گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کا ایجنڈا لداخ کو مکمل ریاستی درجہ،کرگل اور لیہ کے لئے الگ پارلیمنٹ سیٹوں کا قیام کیا جانے کے ساتھ اس خطے اور چھٹے شیڈول کا درجہ دینا چاہئے۔قابل ذکر ہے کہ لداخ جموں کشمیر کا حصہ تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی اس کو یونین ٹراٹری بنا کر جموں کشمیر سے الگ کیا گیا۔