ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی کہ جنوبی کشمیر کے کولگام کے علاقے پرانہل گودر میں کچھ عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں۔ فورسز نے پورے علاقے کو تحویل میں لے لیا گیا اور تلاشی کاروائی شروع کی گئی، جس کے بعد عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فروسز کا آمنا سامنا ہوا اور جھڑپ شروع ہوگئی۔
عسکریت پسندوں نے سرکاری ہائی اسکول میں پناہ لی تھی۔ تصادم رات بھر جاری رہا اور گولیاں چلتی رہیں۔
اس دوران پولیس کے سربراہ نے سماجی رابطے پر اس سے متعلق تفصیلات جاری کرتے ہوئے لکھا کہ جھڑپ میں چار عسکریت پسند ہلاک کیے گیے۔
کولگام پولیس کے مطابق عسکریت پسند ایک مقامی پولیس اہلکار کو اغوا کرنے کے سلسلے میں آئے تھے۔
ایس ایس پی کولگام گریندر پال سنگھ کے مطابق جائے تصادم سے ایک لاش برآمد کی گئی ہے اور ان کی تحویل سے ایک گرینیڈ اور پستول برآمد کیا گیا، تاہم لاش کی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔
وہیں علاقے شوز کے رہنے والے لوگوں نے کہا ہے کہ مقامی نوجوان عاقب احمد جو کل شام گھر سے لاپتہ ہے اور تفصیلات کے مطابق وہ اسی علاقے میں رشتہ دار کے گھر گیا تھا۔ خدشہ کیا جارہا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص عام شہری ہے۔ پولیس نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ فی الحال علاقے میں تلاشی کاروائی جاری ہے۔