دراصل گزشتہ روز طالبہ جب یونیورسٹی سے نکل کر اپنے گھر کی طرف روانہ ہوری تھی تب ہی ایک سنکی آدمی نے اسے جبراً اپنی گاڑی میں بٹھا لیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی۔
جب لڑکی نے خود کو اس سے بچانے کی کوشش کی تو تو اس سنکی شخص نے لڑکی کے ہاتھ پر بلیڈ سے وار کیا جس سے اس کا ہاتھ بری طرح زخمی ہوگیا۔
اور پھر ملزم نے اسے اپنی گاڑی سے باہر پھینک دیا تھا لڑکی جب کسی طرح اپنے گھر پہنچی تو اس کے اہلخانہ اسے علاج و معالجہ کے لیے ایس ایم جی ایس اسپتال لے گئے۔
حالانکہ پولیس نے ملزم کی شناخت بڑیال کے طور پر کرلی ہے لیکن لڑکی کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے جان بوجھ کر اس کیس کے ملزم کو اب تک گرفتار نہیں کیا ہے۔
حالانکہ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 376/511، 341، 365 کے تحت کیس درک کر تحقیقات شروع کردی ہے۔ ملزم اور اس کے گھروالے بھی فرار ہوچکے ہیں۔